اسلام آباد(اے پی پی،جنگ نیوز) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہایک فون کال پر پالیسی تبدیلی کا بیان پاکستان کیلئے نہیں تھا،بھارت آگے بڑھنا چاہتا ہے تو پہلے خوشگوار ماحول پیدا کرے،جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے حوالے سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کی تحقیقات کی جائیں گی۔ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں کسی پر انگلی نہیں اٹھائوں گااوراس حوالے سے آج (پیر کو) میں وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدار سے ملاقات کررہاہوں تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جاسکے بھارت آگے بڑھنا چاہتا ہے تو پہلے خوشگوارماحول پیدا کرے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ملتان میں میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔شاہ محمودقریشی نے کہاکہ تحریک انصاف عوام سے کیے وعدوں اور منشور کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں ملک عامرڈوگر، محسن لغاری، ڈاکٹر اختر ملک سمیت جنوبی پنجاب کے دیگر اراکین اسمبلی کا مشکورہوں جنہوں نے اس نوٹیفکیشن کافوری نوٹس لیا ۔میں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس میں شرکت کے لیے تاجکستان گیا ہوا تھا جہاں مجھے بیٹے زین قریشی نے اس حوالے سے آگاہ کیا اور مجھے اس نوٹیفکیشن سے حیرانی ہوئی۔میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے لیے آواز اٹھانے والوں کابھی مشکورہوں جو اس معاملے پر انتہائی متحرک نظرآئے۔وعدے کے مطابق ملتان میں سیکرٹریٹ قائم ہوگا،ہرچیزکیلئے لاہورہی جانا ہے توبجٹ میں 4 ارب کیوں رکھاگیا؟وزیر خارجہ نے کہاکہ ہمیں ڈاک خانہ نہیں ، بااختیارافسران چاہئیں۔پنجاب کابینہ کااجلاس عثمان بزدارکی زیرصدارت ملتان میں ہوگا، وزیراعظم ملتان سیکرٹریٹ کاافتتاح کرینگے ۔شاہ محمودقریشی نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا اقوام عالم کے سامنے بڑاواضح موقف ہے اور ہم بھارت سے مذاکرات کے بھی خواہاں رہے ہیں غالباً بھارت ہمارے اس پیغام کو سمجھ نہیں سکااوراس نے پانچ اگست 2019 کو جو قدم اٹھایا اس سے حالات مزید سنگین ہو گئے۔انہوں نے کہاکہ ہم بھارت سے مذاکرات کے لیے تیارہیں اورہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں۔اس حوالے سے صدرمملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے آزاد جموں و کشمیر کی منتخب اسمبلی سے خطاب کرکے پاکستان کا موقف واضع کرچکے ہیں۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قراردادیں اور میرے لکھے گئے خطوط بھی موجودہیں۔بھارت اگر آگے بڑھنا چاہتا ہے تو اسے پہلے خوشگوارماحول پیدا کرنا ہوگا۔دو ایٹمی قوتیں حالت جنگ میں نہیں جاسکتیں ،آگے بڑھنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں۔ بھارت سے تجارت کے حوالے سے انہوں نے واضح کیا کہ ہماری کابینہ کا یہ فیصلہ ہے کہ موجودہ صورتحال میں بھارت سے تجارت نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے حلف اٹھانے سے قبل بھارت کوامن کاپیغام دیا،وزیراعظم نے پیغام دیا بھارت ایک قدم بڑھائے،ہم دوبڑھائیں گے۔