• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹریفک لائٹ نظام، مئی سے بین الاقوامی سفر کا آغاز کریں گے، برطانوی حکومت

راچڈیل(نمائندہ جنگ)برطانوی حکومت نے مئی سے بین الاقوامی سفر کی واپسی کا اعلان کرتے ہوئے ٹریفک لائٹ سسٹم متعارف کرانے کا عندیہ دے دیا، وزراء نے تصدیق کی ہے کہ حکومت مئی سے ٹریفک لائٹ پر مبنی نظام متعارف کرانے جا رہی ہے، مختلف ممالک کے سفر کیلئے سرخ ، سبز اور عنبر لائٹ سسٹم متعارف کرایا جائے گا، توقع کی جا رہی ہے کہ وزیر اعظم بورس جانس اس حوالے سے باضابطہ جلد اقدامات کا اعلان کریں گے، 17مئی سے شروع ہونے والے اس لائٹ نظام کی ابتدائی تفصیلات جاری کی گئی ہیں جس کے تحت برطانیہ چھوڑنے سے قبل اپنے منصوبوں کے بارے وضاحت کی جائے گی جب کہ سرخ،سبز، عنبر نظام کے تحت سفر کی اجازت ہوگی ،ایسے ممالک جنہیں سمجھا جاتا ہے کہ وہ اپنے ویکسی نیشن پروگرامز سے اچھی طرح سے وائرس کے خلاف کامیابیاں حاصل کر چکے ہیں اور وہاں کوویڈ 19 انفیکشن کی شرح کم شرح ہے، کو حکومت کی سبز فہرست میں شامل کیا جائے گا، ایسے ممالک سے واپس جانے والے برطانویوں کو روانگی سے کم از کم 72 گھنٹے قبل حکومت سے منظور شدہ پی سی آر یا لیٹرل فلو ٹیسٹ دینا ہوگا، برطانیہ پہنچنے پر مسافروں کو پھر ان کی واپسی کے بعد دو دن اور پھر آٹھویں دن ایک اور ٹیسٹ کا سامنا کرنا پڑےگا،سبز فہرست میں شامل ہونے کے امکانات میں ، اسرائیل ، آئس لینڈ ، خلیجی ریاستوں کے بیشتر حصے ، بارباڈوس کے کچھ حصے اور ممکنہ طور پر پرتگال شامل ہیں، عنبر کیٹگری کیلئے قواعد وضوابط وضع کیے گئے ہیں ان ممالک سے واپسی کرنے والوں کے لئے جہاں وائرس کی شرح زیادہ ہیں اور ان میں ویکسین لگانے کی شرح اب بھی نسبتاً کم ہے، مسافروں کو انگلینڈ واپس آنے سے 72 گھنٹے قبل ٹیسٹ لینا پڑے گا اور ان کی آمد کے بعد گھر میں 10 دن الگ تھلگ رہنے کے لئے کہا جائے گا،اس کے بعد مسافروں کو اپنی تنہائی کے دوران دودن بعد اور آٹھویں دن ٹیسٹ لینے کی ضرورت ہوگی لیکن قرنطین سے جلدنکلنے کے لئے پانچ دن ٹیسٹ کے لئے ادائیگی کرنے کا آپشن ممکن ہوگا۔ریڈ لسٹ والے ممالک سے واپس آنے والے مسافر انہی اصولوں اور پابندیوں کے تابع ہوں گے جو اس وقت لاگو ہیں اس کا مطلب ہے کہ دنیا کے ایسے حصوں سے کسی بھی ملک میں آنے والے کو روانگی سے 72 گھنٹے پہلے پی سی آر ٹیسٹ لینے کی ضرورت ہوگی اور 10 دن کی آمد پر سیدھے سرکاری منظور شدہ قرنطین ہوٹل میں جانا پڑے گا،جو ممالک کے ریڈ لسٹ میں شامل ہیں ان میں جنوبی امریکہ ، بیشتر افریقہ ، پاکستان ، بنگلہ دیش اور ممکنہ طور پر فرانس جیسے یورپی ممالک بھی شامل ہیں جو وائرس کی تیسری لہر کا شکار ہیں۔

تازہ ترین