• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خاقان کا رویہ قبول نہیں، کائرہ، PP چارج شیٹ کررہی ہے، احسن اقبال


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ شاہد خاقان کا رویہ کسی جماعت کیلئے قابل قبول نہیں ہوسکتا، پی پی نے باپ پارٹی کے ووٹ نہیں لئے ہماری اکثریت اس بنیاد پر نہیں، ن لیگ نے پنجاب میں ہمیں اپنے 25ووٹ دینے کا وعدہ کیا تھا،ہمیں کہا کہ پنجاب میں کوئی مک مکا نہیں کررہے شام میں ایڈجسٹمنٹ کرلی،ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ پنجاب میں ن لیگ کے 160ایم پی ایز ہیں، ہمیں تبدیلی نظر آئی تو ن لیگ پنجاب میں تبدیلی لانے والی پہلی جماعت ہوگی، پیپلز پارٹی مسلسل ہم پر چارج شیٹ کررہی ہے، پیپلز پارٹی کو ضرورت نہیں تھی تو باپ پارٹی کے لوگوں کو ساتھ کیوں ملایا، سیکرٹری جنرل جے یو آئی ف مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے مستعفی ہو اور معذرت کرلے تو ساتھ لے کر چلنے کیلئے تیار ہیں،وزیراعظم کے مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ کسی کے خلاف ایکشن کرنے کی کوئی مخصوص ہدایات نہیں ہیں۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی انفرادی طور پر کوئی حیثیت نہیں رکھتے ، سابق وزیراعظم کس حیثیت میں پیپلز پارٹی کو پی ڈی ایم سے خداحافظ کہہ رہے ہیں، ان کا یہ رویہ کسی جماعت کیلئے قابل قبول نہیں ہوسکتا، شاہد خاقان عباسی کو پی ڈی ایم میں ازخود فیصلے کرنے کا اختیار نہیں ہے، پی ڈی ایم میں جماعتیں برابری کی بنیاد پر اکٹھے بیٹھ کر اتفاق رائے سے فیصلے کرتی ہیں، پی ڈی ایم کی جماعتیں کسی جماعت کی ماتحت نہیں ہیں۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پنجاب کے ٹھیکیدار نہیں اسٹیک ہولڈرز ہیں، پنجاب میں ہم اپنے لیے نہیں ن لیگ کے لئے مانگ رہے تھے، قومی اسمبلی میں یوسف رضا گیلانی کی سیٹ جیت کرن لیگ کو مطلوبہ نمبرز دکھائے، ن لیگ نے گلگت بلتستان میں بھی پیپلز پارٹی کی اپوزیشن لیڈر کی حیثیت جیتنا چاہی، پیپلز پارٹی نے باپ پارٹی کے ووٹ نہیں لیے ہماری اکثریت اس بنیاد پر نہیں ہے، ن لیگ کے سینیٹر دلاور کے ساتھ ہمارے 27ووٹ بنتے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ محمد زبیر کی آرمی چیف سے دو ملاقاتیں ہوئیں اس پر ہم نے وضاحت نہیں مانگی، نواز شریف کے جانے پر سوالات اٹھے ہم نے ان سے کچھ نہیں کہا، پنجاب میں ن لیگ اور پی ٹی آئی نے پانچ پانچ سیٹیں بانٹ لیں اور ایک سیٹ پرویز الٰہی کو دیدی، ن لیگ نے پنجاب میں ہمیں اپنے 25ووٹ دینے کا وعدہ کیا تھا، ہمیں کہا کہ پنجاب میں کوئی مک مکا نہیں کررہے شام میں ایڈجسٹمنٹ کرلی۔قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ جے یو آئی ف ایک طرف پی ڈی ایم کی سربراہی کررہی ہے دوسری طرف سندھ میں ان کی صوبائی قیادت پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے ساتھ لاڑکانہ گروپ بنارہی ہے، پی ڈی ایم کے دوست ساتھ دیں تو صادق سنجرانی کو ہٹائیں گے لیکن پہلے عدالتی راستہ اختیار کررہے ہیں، پیپلز پارٹی پنجاب میں پرویز الٰہی کو نہیں حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ بنانے کی بات کرتی ہے، ن لیگ وزیراعلیٰ بننے کیلئے حامی بھرے ہم پنجاب میں حکومت گرا کر دیتے ہیں۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ن لیگ نے میڈیا کو خط جاری کر کے ہم سے سوالات پوچھے اس کا جواب ہم میڈیا ہی کو دیں گے۔سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن احسن اقبال نے کہا کہ پیپلز پارٹی مسلسل ہم پر چارج شیٹ کررہی ہے، شاہد خاقان عباسی نے پی ڈی ایم قیادت کی طرف سے پیپلز پارٹی سے وضاحت مانگی ، پیپلز پارٹی نے اسٹیبلشمنٹ کی جماعت کو ساتھ ملا کر اپوزیشن لیڈر بنایا، یہ چاہتے ہیں لیڈرآف دی اپوزیشن کا دفتر بھی سلیکٹڈ ہوجائے،پیپلز پارٹی کو ضرورت نہیں تھی تو باپ پارٹی کے لوگوں کو ساتھ کیوں ملایا، پاکستانی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ملے بغیر تحریک عدم اعتماد کا ووٹ کامیاب نہیں ہوتا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ن لیگ کے 160ایم پی ایز ہیں، ہمیں تبدیلی نظر آئی تو ن لیگ پنجاب میں تبدیلی لانے والی پہلی جماعت ہوگی، پیپلز پارٹی چھ سات ایم پی ایز پر پنجاب کی سیاست کے فیصلے کرنا چاہتی ہے،کوئی نہیں چاہتا کہ پی ڈی ایم تقسیم ہو، پی ڈی ایم کی نو جماعتوں نے استعفوں کو ایٹم بم کی طرح لانچ پیڈ پر رکھا تھا، پیپلز پارٹی اس ایٹم بم کا فیوز نکال کر چلی گئی، لانگ مارچ استعفوں کے ساتھ کیا جاتا تو یہ بوسیدہ حکومت چند دنوں میں گرجاتی۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ن لیگ سب سےزیادہ حکومت کی انتقامی کارروائیوں کا سامنا کررہی ہے، ہم موت کی چکیوں سے گزر کر آئے مگر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، پنجاب میں مسلم لیگ ن نے اپنے نمبرز کے حساب سے تین نشستیں حاصل کیں، اپنی تین سیٹوں کو رسک پر نہیں لگانا چاہتے تھے اس لئے چوتھا امیدوار کھڑا نہیں کیا، اعظم نذیر تارڑ پر بینظیر بھٹو قتل کیس کے کسی ملزم کا وکیل ہونے پر اعتراض کیا گیا۔

تازہ ترین