لاہور ( نمائندہ جنگ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خاں نے کہا ہے کہ عدالتیں مافیا کو تحفظ دینے کیلئے نہیں ہیں، انہوں نے یہ ریمارکس پٹرولیم مصنوعات کی ایک کمپنی کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے دئیے جس میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کے حوالے سے قائم کمیشن کی رپورٹ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی. دوران سماعت عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے پٹرولیم مصنوعات کی قلت میں ملوث کمپنیز کا آڈٹ شروع کر دیا ہے. جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ صرف آڈٹ ہو رہا ہے شاید آڈٹ میں آپ کے خلاف کچھ بھی نہ نکلے. عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدالتیں ملک میں مافیا کو تحفظ دینے کیلئے نہیں ہیں، قوانین بھی مافیا کو تحفظ نہیں دیتے ،ہمارے ملک میں جتنے مافیا بن گئے ہیں ان کا کیا کرنا ہے؟ آپ کے خلاف کوئی کارروائی تونہیں ہورہی ہے ؟ درخواست گزار نے موقف اختیا رکیا کہ آڈٹ کرنا آڈیٹر جنرل کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، آڈٹ کی وجہ سے کاروبار بند ہو گیا ہے، درخواست گزار مافیا نہیں ، معمولی کاروباری لوگ ہیں،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے کی کارروائی میں بھی تو آپ کا موقف لیا جائے گا ،کیا اوگرا کو کوئی اختیار نہیں ہے ؟جس پر درخواست گزارنے کہا اوگرا چاہے تو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرکے کارروائی کر سکتی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کہیں نہ کہیں اس مافیا کا حصہ ہیں، عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی کر دی۔