• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک لبیک پر پابندی، پنجاب حکومت کی سفارش پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت اقدام، سمری وفاقی کابینہ کو ارسال، وزیرداخلہ

تحریک لبیک پر پابندی


اسلام آباد(ایجنسیاں‘جنگ نیوز)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی سفارش پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ء کے تحت تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور سمری کابینہ کو بھجوا ئی جا رہی ہے۔

ٹی ایل پی کی کارروائیوں سے عالمی سطح پر ملک کا تشخص مجروح ہوا ‘ ہم قرار داد اسمبلی میں اتفاق رائے سے پیش کرنا چاہتے تھے‘ہماری بڑی کوششیں تھیں لیکن وہ ہر صورت فیض آباداوراسلام آباد آنا چاہتے تھےاور اس کیلئے انہوں نے بہت لمبی تیاری کر رکھی تھی‘یہ ایسامسودہ چاہتے تھے کہ یورپ کے سارے لوگ ہی پاکستان سے واپس چلے جائیں۔

قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف مقدمات درج ہوں گے، بند راستے بحال کر دیئے، مغوی پولیس اہلکار بازیاب کرا لئے‘میں خود ناموس رسالت اور ختم نبوت ﷺکا سپاہی ہوں ‘ ہمارے دور میں ناموس رسالت ﷺکے خلاف کوئی بات نہیں ہو سکتی۔

جہاں تک ختمِ نبوت اور ناموسِ رسالت کا تعلق ہے تو میری جان بھی حاضر ہے‘ سوشل میڈیا پر سڑکیں بلاک کرنے اور بے امنی کے پیغامات دینے والوں کا قانون پیچھا کررہا ہے‘ ٹی ایل پی کا سوشل میڈیا چلانے والے لوگ سرینڈر کر دیں۔

اس طرح کرکے وہ حکومت کو نہیں بلکہ خود کو مسائل سے دوچار کریں گے‘معاہدے پر قائم ہیں ‘حکومت فرانس کے سفیر کی ملک بدری کا بل قومی اسمبلی میں ضرور پیش کرے گی اور ایسا بل پیش کیا جائے گا جس میں نبیؐ کا جھنڈا بلند ہو۔ 

بدھ کو یہاں اپنی رہائش گاہ پر اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم اتفاق رائے سے قومی اسمبلی میں ایسی قرارداد پیش کرنا چاہتے تھے جس سے دنیا کو اچھا پیغام جائے لیکن تحریک لبیک کے رہنمائوں نے ریاستی معاملات کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا اور ایسا مسودہ چاہتے تھے جس سے دنیا کو پاکستان کے انتہاء پسند مملکت ہونے کا تاثر جائے۔ 

انہوں نے کہا کہ میں خود ناموس رسالت اور ختم نبوت ﷺکا سپاہی ہوں اور میرے سے زیادہ کسی نے اس مشن کیلئے جیل نہیں کاٹی‘وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں ناموس رسالت کا جھنڈا بلند کیا‘ وزارتوں کی کوئی حیثیت نہیں ہو تی لیکن جس طرح گذشتہ روز ایمبولینسوں کو روکا گیا اور مریض تڑپتے رہے اور کووڈ کی صورتحال میں آکسیجن گاڑیوں کو بھی نہیں جانے دیا گیا، یہ صورتحال ناقابل قبول ہے۔ 

وزیر داخلہ نے بتایا کہ جی ٹی روڈ اور موٹروے سمیت تمام راستے بحال کر دیئے گئے ہیں، تحریک لبیک کے حملوں میں دو پولیس اہلکار شہید اور 340 زخمی ہوئے ہیں۔ 

انہوں نے بتایا کہ ہم جب بھی تحریک لبیک کے رہنمائوں کوبلاتے تھے تو یہ گھروں میں ریکارڈنگ کراکے آتے تھے کہ ان کی عدم موجودگی میں کس طرح کی حکمت عملی اختیار کی جائے۔ 

وزیر داخلہ نے کہا کہ مذہبی جماعت کے جو لوگ سوشل میڈیا چلا رہے ہیں وہ غلطی کر رہے ہیں، کب تک وہ یہ کام کر سکتے ہیں؟ اس طرح کرکے وہ حکومت کو نہیں بلکہ خود کو مسائل سے دوچار کریں گے۔

تازہ ترین