سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کو سرکاری رہائش گاہ کی فراہمی سے متعلق درخواست پر اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع کروا دیا۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے سندھ ہائی کورٹ میں جمع کروائے گئے اپنے جواب میں کہا کہ باتھ آئی لینڈ میں بنگلہ کسٹم افسر کو وفاقی حکومت کے افسر کے طور پر الاٹ کیا گیا تھا۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ بنگلے کی الاٹمنٹ سے متعلق عدالتی چارہ جوئی جاری ہے، عدالتی حکم امتناع کے باعث مجاز اتھارٹی کوئی بھی اقدام کرنے سے قاصر ہے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اپنے جواب میں کہا کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی اس کی ہدایت کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ درخواست کا قانون کے مطابق فیصلہ کردیا جائے۔
درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر علی طاہر نے مؤقف اپنایا کہ ڈاکٹر عارف علوی بطور سابق صدر سرکاری رہائش گاہ کے اہل ہیں، سابق صدر کو باتھ آئی لینڈ میں جو بنگلہ الاٹ کیا تھا اسے خالی کرا کے قبضہ دلایا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے درخواست گزار کو جواب الجواب کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔