نئی دہلی/برسلز (جنگ نیوز )افغانستان سے امریکی فوجی انخلا کے بعد بھارت خوف کا شکار ہے اورفوجی انخلا کی مخالفت کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اس انخلا کا اثر مقبوضہ کشمیر تک پڑے گا،ادھر امریکا کے بعد اتحادی نیٹو فورسز نے بھی رواں سال 11 ستمبر تک افغانستان سے اپنی افواج کے مکمل انخلا کا اعلان کردیا ۔
دو دہائیوں سے جاری امریکی تاریخ کی سب سے طویل جنگ اب اختتام کو پہنچنے والی ہے
برطانوی میڈیا کے مطابق واشنگٹن کے اعلیٰ سفارتکار نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ افغانستان میں موجودہ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کی زیر قیادت اتحادی افواج کے دستے 11 ستمبر تک امریکی منصوبے سے ہم آہنگی کے ساتھ ملک چھوڑ دیں گے۔
نیٹو افواج میں 7 ہزار غیر امریکی اور نیٹو ممالک کی افواج کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جیارجیا سے بھی دستے شامل ہیں اور یہ ڈھائی ہزار امریکی فوجیوں کے ساتھ مل کر افغانستان میں امن و امان کے قیام میں افغان فورسز کی مدد کرتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق بھارت کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت نے کہا ہے کہ بھارت کو امریکا اور نیٹو افواج کے افغانستان سے مجوزہ انخلا کے بعد پیدا ہونے والے خلا کے حوالے سے تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ پاکستان طالبان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعلقات کی وجہ سے افغانستان میں بڑا فائدہ حاصل کر سکتا ہے اور توقع ہے کہ امریکی انخلا کے بعد وہ اپنا کردار ادا کریں۔