• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انتہاپسند جماعتوں کے نام نہیں کام پر بھی پابندی لگائی جائے، حامد موسوی

اسلام آباد( اپنے نامہ نگار سے)قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ 40سال سے کہہ رہے ہیں دہشت گردی کو مسلک مکتب صوبوں علاقوں سے نتھی نہ کیا جائے، انسانیت دشمنوں کیلئے ہمدردیوں کے جواز پیدا کرنے کی بجائے ان کے مکروہ چہرے بے نقا ب کئے جائیں ۔ انتہاپسند جماعتوں کے صرف نام نہیں کام پر بھی پابندی لگائی جائے ۔گڈ اور بیڈ کالعدم کا تصور ختم کیا جائے ،،بلیک میلنگ اتنی عروج پر ہے کہ ریاست دہشت گردوں کی سرپرستی اور فنڈنگ کرنے والے ممالک سے احتجاج بھی نہیں کر سکتی،وزارت مذہبی امور میں کالعدم جماعتوں کا متواتر آنا جانا ہے، آج کالعدم جماعتوں کے کو فطرے کھالوں کی ضرورت ہی نہیں اربوں کھربوں کی مالک ہیں ۔ نیب سیاستدانوں کی طرح مذہبی جماعتوں کے اثاثوں کی حیرتناک افزائش کی بھی تحقیق کرے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی این ایف جے پنجاب کے صدر علامہ حسین مقدسی کی سرکردگی میں وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے 7تا10رمضان حضرت خدیجۃالکبری کے وصال کی مناسبت سے ’ایام الحزن ‘ بھی منانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا دہشت گردوں کی سر پرستی کرنے والے ممالک سے احتجاج کیا جائے ۔فرقہ مسلک زبان یا کسی بھی عصبیت کے نام پر الیکشن میں حصہ لینے کی روک تھام کی جائے ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ اس وقت 85گروپ کالعدم ہیں لیکن سارے نئے ناموں سے کام کررہے ہیں حکومتوں نے محض وقتی پریشر کو کم کرنے کیلئے پابندیاں لگائیں پھر مفادات کیلئے ان پابندیوں کو خود ہوا میں اڑا دیا ۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ انتہا پسند جتھے قوم و ملک کو بلیک میل نہ کریں تو نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدر آمد کرانا ہوگا ، تمام اداروں اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ہم آہنگ ہو کر کالعدم جماعتوں سے کسی قسم کا ربط اور فائدہ نہ دینے کا عہد کرنا ہوگا، ہرشے پر ذات جماعت کی بجائے قوم و ملک کے مفادات کو ترجیح دینی ہوگی اسی صورت اندرونی بیرونی سازشوں کو ناکام اور ملک و قوم کی عزت کو بام عروج پر پہنچایا جا سکتا ہے ۔

تازہ ترین