اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت سے جبری مشقت ختم کرانے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے جبری مشقت کے خاتمہ کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چار صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پیشگی ادائیگی کے ذریعے جبری مشقت کرانا غلامی کی ایک قسم اور غیر آئینی ہے، چیف کمشنر اور آئی جی یقینی بنائیں کہ پیشگی ادائیگی کے ذریعے جبری مشقت کا کوئی کیس نہ ہو۔
عدالت نے چیف کمشنر اور آئی جی پولیس کو احکامات پر عملدرآمد کرانے کا ایک اور موقع فراہم کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی پولیس اور چیف کمشنر ناکام ہوئے تو سیکرٹری داخلہ کو طلب کریں گے، سیکرٹری داخلہ سے پوچھیں گےذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی کیوں نہ کی گئی۔
عدالت نے آئی جی کو ہدایت کی کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد یقینی بنانےکیلئے آرڈر کی کاپیز سیکرٹری داخلہ، چیف کمشنر، آئی جی کو بھجوائی جائیں۔