لندن (وجاہت علی خان) سرکاری سائنسدانوں نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ لاک ڈائون قوانین میں بتدریج نرمی کی وجہ سے گرمیوں کے موسم میں یا رواں سال کسی بھی وقت کورونا وائرس کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے وزیراعظم بورس جانسن بھی دو روز قبل اس خدشے کا اظہار کرچکے ہیں کہ زیادہ تر سائنسدان اس بات پر متفق ہیں کہ اس سال کسی نہ کسی وقت وائرس کی تیسری لہر آئے گی۔نہوں نے کہا کہ یہ صورتحال حوصلہ افزا ہے کہ کورونا سے ہونے والی اموات اور کیسز میں بتدریج کمی آرہی ہے۔ برطانیہ میں 10.7 ملین سے زیادہ افراد کو دو خوراکیں دی جاچکی ہیں، اس کا مطلب ہے کہ برطانیہ کے پانچ میں سے ایک بالغ افراد کو مکمل طور پر ویکسین لگائی جاچکی ہے، یونیورسٹی آف برسٹل سے تعلق رکھنے والے پروفیسر فن نے کہا کہ تیسری لہر کس قدر مہلک ہوگی اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ ویکسین کا رول آئوٹ کس قدر تیزی سے جاری رہے گا۔ پروفیسر فن نے کہا اگر لوگ اسی طرح آگے بڑھتے رہے تو لہر جلدی آسکتی ہے۔ انگلینڈ میں آئندہ نرمی 17 مئی تک ہونے والی ہے اور توقع ہے کہ 30 افراد کے گروپ کو آپس میں منے کی اجازت ہوگی، 6 افراد گھر کے اندر مل سکیں گے۔ پروفیسر فن نے کہا مجھے لگتا ہے اگر ملک کے بعض حصوں میں کورونا کیسز بڑھنے شروع ہوئے تو ہمیں کورونا میں نرمی کے روڈ میپ پر نظرثانی کرنا ہوگی۔