اسلام آباد(اے پی پی، جنگ نیوز) سپریم کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) میں پبلک سروس کمیشن ٹیسٹ اور انٹرویو دیے بغیر بھرتی ہونے والے53ملازمین کو فوری نوکری سے فارغ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا ء سے 15؍روز میں عملدرآمد رپورٹ بھی طلب کر لی ہے ۔
دوران سماعت چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی حکم کے مطابق تعیناتیاں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے کی جانی تھیں، ایف آئی اے رپورٹ نے تو سارا کچا چٹھہ کھول کر رکھ دیا ہےعدالت عظمی کے فیصلے کے بعد ملازمین دوسری عدالتوں میں چلے گئے، ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اثرانداز نہیں ہوسکتا ہے۔
عدالت عظمی نے قرار دیا ہے کہ پبلک سروس کمیشن ٹیسٹ اور انٹرویو کے بغیر ایف آئی اے میں بھرتی ہونے والے تمام ملازمین فارغ کریں،ڈی جی ایف آئی اے پندرہ روز میں عملدرآمد رپورٹ بھی جمع کروائیں۔
منگل کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایف آئی اے میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق کیس پر سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے 2001 ء میں تمام ملازمین کی بھرتی کیلئے تین ہدایات دیں ۔