پشاور(نمائندہ جنگ)پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصررشید خان نے کہا ہے کہ سارے مسلمان عاشق رسولؐ ہیں ، توڑ پھوڑ کر کے سرکاری املاک کو نقصان پہنچا نا غلط ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟ غریب کانسٹیبل کو مار مار کر قتل کیا جائے ، ایسے لوگ بدنامی کا باعث بنتے ہیں ، ٹریفک کو گھنٹوں اور دنوں تک بلاک کرنا یہ مہذب معاشرہ ہے؟ پیغمبر اسلام نے ہمیں امن و سلامتی کا درس دیا جوکوئی بھی توڑ پھوڑ میں ملوث پائے گئے وہ سزا کے مستحق ہیں ،سارا نظام درہم برہم کرکے وہ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں۔ فاضل چیف جسٹس نے یہ ریمارکس مردان میں 3 ایم پی او کے تحت گرفتار کالعدم تنظیم کے 4کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف دائر رٹ کی سماعت کے دوران دئیے۔ چیف جسٹس قیصررشید اور جسٹس ناصرمحفوظ پر مشتمل بینچ کے روبرو درخواست گزار سعادت، ابرار وغیرہ کے وکیل شاہ فیصل نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزاروں کو تین ایم پی او کے تحت پانچ دیگر افراد کے ہمراہ گرفتار کیا گیاجن کو رہا کردیا گیا جبکہ وہ چاروں پابند سلاسل ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ یہ لوگ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ،رسول کی محبت کے نام پر ایسے اقدامات اٹھائے گئے جس سے پوری دنیا میں ہماری بدنامی ہوئی ہے،ہر مسلمان عاشق رسول ہے اور عاشق رسول کے نام پر آنچ انے نہیں د ینگے مگر یہ کوئی طریقہ نہیں کہ ٹریفک بلاک کر کے پولیس کانسٹیبل کو ڈنڈے مار مار کرقتل کیا جائے ،ایسے افراد سزا کے مستحق ہیں انہوں نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سید سکندر حیات شاہ کو ہدایت کی کہ وہ اس حوالے سے ایک جامع رپورٹ عدالت کے روبرو پیش کریں ،عدالت نے قرار دیا کہ اگر ان افراد کو رہا بھی کیا جاتا ہے تو انکے رشتہ داروں کو ضمانت دینا پڑے گی وہ آئندہ ایسے کسی قسم کے اقدامات میں ملوث پائے گئے تو یہ ضامنوں کی ذمہ داری ہوگی ،عدالت نے مزید سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی ۔