پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اور سابق چئیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان کے مزدور، ریلوے ملازم، کسان، صحافی، دانشور اور تعلیمی شعبے سے وابسطہ افراد گرینڈ ورکنگ کلاس الائنس بنائیں، جس کے ذریعے اس ملک کو مغربی مالی سامراج سے چھڑایا جائے۔
یومِ مزدور کے موقع پر اپنے ایک بیان میں میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ یومِ مزدور ایسے دورِ حکومت میں منایا جارہا ہے جو آئی ایم ایف، بین الاقوامی مالیاتی سامراج، کارٹل، دوست سرمایہ داروں کی قیدی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف، نئی ایسٹ انڈیا کمپنی ہے، جو حکومت کو معاشی اہداف اور ٹریڈ یونین کو کچلنے کے حوالے سے ڈکٹیشن دیتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ زیادہ تر سرکاری اداروں میں لازمی سروسز ایکٹ لاگو ہے، لہٰذا ٹریڈ سرگرمیوں پر پابندی ہے۔
پاکستان اسٹیل ملز ملازمین سے متعلق بات کرتے ہوئے میاں رضا ربانی کا کہنا تھا کہ بغیر کسی قانون اور شوکاز نوٹس کے پاکستان اسٹیل ملز کے 6 ہزار ملازمین کو برطرف کیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کو زبردستی گولڈن ہینڈ شیک لینے پر مجبور کیا گیا۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ پی آئی اے پائلٹس کی بغیر ثبوت کے تذلیل کی گئی، ریلوے ملازمین کو حقوق سے محروم کیا جارہا ہے، بینکوں، ریلوے میں ٹریڈ یونین سرگرمیوں پر پابندی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کوئلہ کان مزدور غیر مناسب حالات میں کام کر رہے ہیں، گزشتہ برس 208 مزدروں کی جانیں گئیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ مزدور کو کم سے کم اجرت ادا نہیں کی جارہی۔
رہنما پی پی نے تحریک انصاف پر تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ٹھیکیداری اور روزانہ اجرت کے نظام کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ کسان کو جاگیردار طبقے اور شوگر مافیا کی جانب سے حقوق سے محروم کیا جارہا ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مزدور، ریلوے ملازم، کسان، صحافی، دانشور اور تعلیمی شعبے سے وابسطہ افراد گرینڈ ورکنگ کلاس الائنس بنائیں، گرینڈ ورکنگ کلاس الائنس کے ذریعے اس ملک کو مغربی مالی سامراج سے چھڑایا جائے۔