کراچی، لاہور،اسلام آباد (اسٹاف رپورٹر، ایجنسیاں)کراچی کے حلقہ این اے 249کے متنازع الیکشن کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے ایک دوسرے پر الزامات لگانے کا سلسلہ جاری ہے۔
وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ن لیگ بھونڈے الزامات لگانے میں مصروف ہے، حلقہ این اے 249میں انتخابات سے10روز پہلے ہی سابق گورنر اور مسلم لیگی رہنماء محمد زبیر کو بتا چکا تھا کہ آپ کا امیدوار ایک نااہل امیدوار ہے اور ہم آپ سے یہ الیکشن جیت گئے ہیں۔
ن لیگ جیتے تو درست، پیپلزپارٹی جیتے تو ڈیل ہے، فرحت اللہ بابر اور نیر بخاری کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے مک مکا کی بات کی تو ہم بھی کہیں گے ضمانتیں مک مکا پر ملیں۔
دوسری جانب ن لیگ کے رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سعید غنی شیخ رشید بننے کی کوشش نہ کریں، پیپلزپارٹی کی ملاوٹی جمہوریت عوام مسترد کرچکی، ہے ٹھنڈا پانی پئیں،ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن کمیشن این اے 249 کا ریکارڈ تحویل میں لے،جے یو آئی کے رہنما حمد اللہ کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی پی ٹی آئی کی بی ٹیم بنی ہوئی ہے۔
سعید غنی نےاتوار کو بلاول ہائوس میڈیا سیل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی پوری قیادت پیپلز پارٹی پر بھونڈے اور بے بنیاد الزامات لگانے میں مصروف ہے اسلئے ہم نے بہتر سمجھا کہ ان کو ان کا اصلی چہرہ پریس کانفرنس میں دکھایا جائے۔
سعید غنی نے کہا کہ حلقہ این اے 249 کے انتخابات کے آغاز سے پولنگ کے اختتام اور اس کے بعد ووٹوں کی گنتی کے عمل تک کسی ایک پارٹی کی جانب سے دھاندلی کی کوئی شکایات نہیں ہوئی۔ اگر مسلم لیگ (ن) کو کسی بات پر اعتراض ہے تو وہ شواہد بھی دے۔
پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکریٹری جنرل سینیٹر فرحت اللہ بابر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل سید نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے NA249 پر ضمنی انتخابات میں ن لیگ کی درخواست پر دوبارہ گنتی کا فیصلہ کیا ہے۔
ہم اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں لیکن 2018ءکے الیکشن میں بھی یہی عذر تھا کہ جیتنے کا مارجن 34حلقوں میں 5فیصد سے کم تھا لیکن دو حلقوں میں دوبارہ گنتی شروع ہوئی جس کو بھی روک دیا گیا۔ عین ممکن ہے کہ دوبارہ گنتی میں پیپلزپارٹی اور زیادہ ووٹ لے سکتی ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کررہے تھے۔ فرحت اللہ بابر نےن لیگ سے کہا کہ آپ الیکشن کمیشن میں ضرور جائیں لیکن یہ مت کہیں کہ پیپلزپارٹی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے آئی ہے اور مک مکا کر لیا ہے پھر ہم کہیں گے مک مکا اس وقت ہوتا ہے جب ضمانتیں ملتی ہیں اور بیرون ملک جانے کی اجازت ملتی ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہاہے پی ڈی ایم حکومت کوگرانے کاالائنس تھا۔الیکشن مل کرلڑنے کا الائنس نہیں تھا۔
پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری چوہدری منظور احمد نے کہا ہے کہ حلقہ این اے249کے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کی کامیابی کے ساتھ ہی مریم نواز نے منفی سیاست شروع کر دی،مریم نواز اور ان کے ہم خیال ن لیگیوں سے تو پیپلز پارٹی کی ضمنی الیکشن میں جیت ہضم نہیں ہو رہی،ن لیگ کا یہ رویہ اپوزیشن کی اپوزیشن کرنے کے مترادف ہے۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی ملاوٹی جمہوریت کی سیاست عوام مسترد کرچکی ہے، سعید غنی اپنے چیئرمین کے ٹھنڈا پانی پئیں اور آرام کریں کے مشورے پر عمل کریں جو انہوں نے جمہوریت کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے بعددیا تھا۔
رانا ثناء اللہ نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کے بیان پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ کھوکھلے بیانات، بے بنیاد الزامات کا شورمچانے سے مائی باپ کی بی ٹیم بننے کی آپ کی حقیقت نہیں بدلے گی، عوام جان چکے ہیں۔
سعید غنی کا بیان پی پی پی کی گھبراہٹ کی علامت اور خفت مٹانے کی ناکام کوشش ہے۔مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن حلقہ این اے 249 کا ریکارڈ فی الفور اپنی تحویل میں لے ،الیکشن کمیشن ووٹوں کے تھیلے اپنے قبضے میں لے اور یقینی بنائے کہ یہ تھیلے سیلڈ ہیں۔
ایک ایک بیان میں انہوں نے کہا الیکشن کمیشن انتخابی ریکارڈ فوری اپنے قبضے میں لے تاکہ اس میں کوئی ردو بدل نہ ہو سکے شک ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے یہ ریکارڈ اپنے قبضے میں نہ لیا تو اس کے ساتھ کوئی گڑ بڑ ہو سکتی ہے۔ پی ڈی ایم کے سیکرٹری اطلاعات حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے نہ صرف اپوزیشن کو بلکہ گیلانی کو بھی دھوکہ دیا، انہوں نے کہا کہ اب پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی کی بی ٹیم بن چکی ہے۔