پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف اور علی عمران یوسف کے برطانوی اخبار کے خلاف لندن کی عدالت میں کیس میں ڈیلی میل کے وکلا نے جواب جمع کروانے کے لیے مزید وقت مانگ لیا۔
ڈیلی میل کو دفاعی جواب مارچ 2021 کے آخر تک جمع کروانا تھا۔
سنگین الزامات عائد کیے جانے پر شہباز شریف اور علی عمران یوسف نے اخبار پر ہتک عزت کا مقدمہ کیا تھا۔
اخبار کے وکلا نے مزید وقت کے حصول کیلئے کچھ عرصہ قبل فریقین سے رابطہ کیا تھا، ڈیلی میل نے دفاعی جواب مارچ 2021 کے آخر تک جمع کروانا تھا۔
علی عمران یوسف کے وکلا نے اخبار کی جانب سے تاخیری حربے استعمال کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ہائی کورٹ نے جنوری میں مقدمہ کی ابتدائی سماعت میں مضمون کے معنی کے سلسلے میں اخبار کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔
جسٹس سر میتھیو نے مضمون کو ہتک آمیز قرار دیتے ہوئے اخبار سے تمام الزامات کے ثبوت طلب کیے تھے۔
سنگین الزامات عائد کیے جانے پر شہباز شریف اور علی عمران یوسف نے اخبار پر ہتک عزت کا مقدمہ کیا تھا۔
اخبار میں ڈیوڈ روز کے مضمون میں شہباز شریف، ان کے داماد پر کرپشن کے سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔
ڈیلی میل کے وکلاء کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی پابندیوں کے باعث پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے سے پاکستان سے شواہد اکٹھے کرنے میں مشکلات ہیں۔