• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا آڈیو سکینڈل، انکوائری مکمل، اجمل وزیر بے گناہ قرار

پشاور(گلزار محمد خان)خیبرپختونخوا کے سابق مشیر اطلاعات اجمل وزیر کے سرکاری اشتہارات میں کمیشن مانگنے کی مبینہ آڈیو ٹیپ کی تحقیقات کیلئے قائم انکوائری کمیشن نے اجمل وزیر کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے رپورٹ صوبائی حکومت کو ارسال کردی جبکہ وزیر اعلیٰ محمود خان نے اجمل وزیر کی حد تک تحقیقاتی رپورٹ فائل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں، انکوائری کمیشن نے رپورٹ میں کہا ہے کہ اشتہاری کمپنی کے مالک سے کمیشن مانگنے کی آڈیو ٹیپ جانچ کیلئے ایف آئی اے کی فرانزک لیبارٹری بھجوائی گئی تاہم جانچ پڑتال کے دوران آڈیو کی صداقت اور اجمل وزیر کے جرم سے متعلق کوئی شواہد نہیں مل سکے ہیں۔گزشتہ سال جولائی 2020 میں تقریباً 12 منٹ کی ایک آڈیو ٹیپ منظر عام پر آئی تھی جس میں اس وقت کے صوبہ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل وزیر مبینہ طور پر ایک پرائیویٹ اشتہاری کمپنی کے مالک کیساتھ سرکاری اشتہارات کے معاملات طے کررہے ہیں اور ان سے سرکاری اشتہارات کے عوض تقریباً 36 لاکھ روپے کے کمیشن کا مطالبہ کررہے ہیں، آڈیو لیک ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر فوری ایکشن لیتے ہوئے مشیر اطلاعات اجمل وزیر کو عہدہ سے برطرف کرکے معاملہ کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن قائم کیا تھا، خیبر پختونخوا کے سابق سیکرٹری خزانہ صاحب زادہ سعید کی سربراہی میں تشکیل کردہ انکوائری کمیشن میں سابق آئی جی طارق جاوید اور ریٹائرڈ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد بشیر شامل تھے، انکوائری کمیشن نے تحقیقاتی عمل کے دوران سرکاری حکام، ایڈورٹائزنگ ایجنسی اور محکمہ اطلاعات کے افسران کے بیانات قلم بند کئے۔

تازہ ترین