• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان میں کورونا ٹیسٹوں کی صورتحال بہتر نہ ہوسکی


بلوچستان میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لئے ٹیسٹوں کی صورتحال میں بہتری نہ آسکی۔ گزشتہ روز صوبے کے 22 اضلاع میں کوروناکا کوئی ٹیسٹ نہیں ہوا۔

صوبے میں کورونا کے ٹیسٹوں اور ویکسینیشن کی کم شرح پر ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو صحیح جانچنے کے لئے ٹیسٹوں کا ہونا ناگزیر ہے، مگر صورتحال یہ ہے کہ صوبے میں ٹیسٹوں کی تعداد بہت کم ہے، جس کا اندازہ روزانہ کی بنیاد پر پانچ سو سے ایک ہزار تک کئے جانےوالے ٹیسٹوں کی تعداد سے لگایا جاسکتا ہے۔


زیادہ تر ٹیسٹ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ہی کئے جارہے ہیں جبکہ صوبے کے بیشتر اضلاع یومیہ ٹیسٹوں کی سہولت سے ہی محروم ہیں، یہی صورتحال اس بیماری سے بچاؤ کےلئے ویکسینیشن کی بھی ہے کہ اب تک صرف کم و بیش 34 ہزار افراد کو ویکسین لگائی جاسکی ہے۔

ہیومین رائٹس کمیشن کے اہم عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے کورونا کی روک تھام کے لئے سنجیدہ رویہ اور حکمت عملی اختیار نہ کی اور عوام نے احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا تو صورتحال خدانخواستہ بھارت اور اٹلی سے بھی بدتر ہوسکتی ہے۔

دوسری جانب ملک میں کورونا وائرس سے مزید 113 افراد انتقال کرگئے ہیں، جس کے بعد مجموعی اموات 19ہزار100 سے زائد ہوگئیں۔

کورونا وائرس سے متاثرہ مزید 3 ہزار 84 نئے مریض سامنے آگئے ہیں۔

گزشتہ روز 38 ہزار 883 ٹیسٹ کیے گئے، کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح تقریباً 8 فیصد رہی۔

تازہ ترین