• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سمندری طوفان کے پاکستانی ساحل سے ٹکرانے کا خطرہ ٹل گیا

کراچی / ٹھٹھہ (نیوز ایجنسیز) بھارت کے ساحل سے ٹکرانے والے سمندری طوفان ’تاتے‘ کے پاکستانی ساحل سے ٹکرانے کا خطرہ ٹل گیا ہے۔سندھ کی ساحلی پٹی پرمنگل تا جمعرات (18سے 20مئی) آندھی کے ساتھ بارش کا امکان ہے ۔

ادھر طوفان کے باعث کیٹی بندر اور ساحلی پٹی پر موسم تبدیل ہو گیا ہے، ٹھٹھہ اور گردونواح ، میرپور خاص میں تیز ہواؤں کے ساتھ مٹی کے طوفان نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر محکمہ موسمیات سردار سرفراز نے بتایا ہے کہ سمندری طوفان ’تاتے‘ کی سمت تبدیل ہو گئی، پاکستان کی ساحلی پٹی سے خطرہ ٹل گیا ہے، کراچی سمیت سندھ کے کسی بھی ساحلی علاقے سے نہیں ٹکرائے گا تاہم طوفان کی شدت برقرار ہے اور رخ تبدیل کرلیا ہے، تاتے طوفان کراچی سے جنوب جنوب مشرق میں 1220 کلومیٹر کی دوری پر ہے، طوفان کا رخ انڈین گجرات کی جانب ہو گیا ہے جو 18 مئی کی صبح گجرات سے ٹکرائے گا۔ سردار سرفراز نے بتایا کہ کراچی میں بارشوں کا امکان کم ہوگیا ہے۔

تھر پارکر ، بدین، لاڑکانہ سمیت دیگر علاقوں میں تیز بارشوں کا امکان ہے۔ ادھر طوفان کے باعث کیٹی بندر اور ساحلی پٹی پر موسم تبدیل ہو گیا ہے، ٹھٹھہ اور گردونواح میں تیز ہواؤں کے ساتھ مٹی کے طوفان نے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔

سندھ کی ساحلی پٹی پر 18سے 20مئی تک آندھی کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ حیدرآباد میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور ماہی گیروں کو تین روز کے لیے گہرے سمندر میں جانے سے روک دیا گیا ہے۔ گوادر میں بھی ماہی گیری کی سرگرمیوں پر 20 مئی تک پابندی عائد ہے۔ ادھر میرپورخاص سمیت زیریں سندھ کاایک بڑاحصہ گردآلود تیزہواؤں کی لپیٹ میں آگیا۔ جبکہ اتوار کو ضلعی انتظامیہ بھی متحرک ہوگئی،سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی گئیں۔

طوفان باد وباراں کی ممکنہ تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے ڈپٹی کمشنر میرپور خاص کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں پاک افواج، ایل بی او ڈی، حیسکو، پبلک ہیلتھ، بلدیہ اور دیگر محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

تازہ ترین