• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کی پانچ ہزار سالہ تاریخ میں ایک بھی قوم ایسی نہیں جس نے کسی دوسری زبان میں ترقی کی ہو۔۔

دنیا کا جدید ترین ملک اسرائیل، اسرائیل میں کسی کو انگریزی نہیں آتی۔

کم مدت میں انتہائی ترقی کرنے والا ملک جرمنی ، جہاں لوگ انگریزی سے نفرت کرتے ہیں۔

دنیائے اسلام کا ترقی یافتہ ملک ترکی جہاں استاد سے لے کر آرمی چیف۔ اور سائنسدان سے لے کر چیف جسٹس تک سارا نظام ترک زبان میں ہے۔

چین میں کوئی سرکاری یا نجی عہدہ دار انگریزی زبان بولتا نظر نہیں آئے گا۔

ایران کا تمام سرکاری نظام فارسی میں ترتیب دیے گئے ہیں، یہاں ہر سال نوبل انعام کے لیے کوئی نہ کوئی نامزد ہوتا ہے۔

پتا نہیں کس نے ہمارے دماغ میں بٹھادیا کہ ہم انگریزی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتے؟

عجیب ہے کہ اردو ادب کی تاریخ ہزار سالہ پرانی ہےاور انگریزی ادب تین سو سال سے پہلے نظر نہیں آتا۔

ہمیں اپنی زبان کو اہمیت دینی ہوگی اگر دنیا میں نام بنانا ہے تو۔

ساری دنیا ترقی کر گئی اپنی زبان کی بدولت اور ہم نے آدھی عمر گنوادی انگریزی زبان سیکھتے سیکھتے...

تازہ ترین