• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میرپورخاص کی خاتون کراچی میں قتل، قبیلے کے 4 افراد نامزد

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) اورنگی ٹاؤن میں مسلح ملزمان نے گھر میں گھس کر خاتون کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا ، مقتولہ کے شوہر نے واقعے کو خاندانی دشمنی قرار دیتے ہوئے اپنے ہی قبیلے کر 4 افراد کو قتل کا ذمے دار قرار دیتے ہوئے مقدمے میں نامزد کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن تھانے کی حدودبلوچ گوٹھ یونین کونسل نمبر 11 مگسی محلہ میں کی رہائشی خاتون کو اتوار اور پیر کی درمیانی شبمسلح ملزمان نے گھر میں گھس کر فائرنگ کر کے ہلاک کر دی اور فرار ہوگئے ، مقتولہ کی لاش عباسی اسپتال منتقل کی اطلاع ملنے پر پولیس نےموقع پر پہنچ گئی ، پولیس کے مطابق مقتولہ کی شناخت 25 سالہ عطیہ عرف عتیقہ زوجہ دلدار کلہوڑو کے نام سے ہوئی ہے ، لاش عباسی اسپتال کے مردہ خانے میں2 گھنٹے تک رکھی رہی اور لیڈی ایم ایل کے نہ آنے پر لاش سردخانے منتقل کی گئی ، دن میں لیڈی ایم ایل او کی دستیابی پر لاش ایک مرتبہ پھر اسپتال لائی جائے گی اور پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کی جائے گی ، مقتولہ کے شوہر نے اسپتال میں بتایا کہ اس کا آبائی تعلق ضلع میر پور خاص گاؤں گمبٹ سے اور وہ کراچی میں ایک پلاسٹک کی کمپنی میں ملازمت کرتا ہے ،عطیہ سے تقریباً ساڑھے 3 سال قبل شادی ہوئی تھی کوئی او لاد نہیں تھی ، وہ عید الفطر سے چند روز قبل مزکورہ گھر میں کرائے پر شفٹ ہوا تھا ، واقعے کے وقت وہ اور اس کے اہلیہ گھر میں اکیلے تھے اس نے بتایا کہ میں باتھ روم گیا ہوا تھا کہ اچانک فائرنگ کی آواز آئی میں فوری طور پر باہر آیا تو دیکھا کہ 4افراد گھر سے نکل کر بھاگ رہے ہیں اور اس کی بیوی چارپائی پر خون میں لت پت پڑی تڑپ رہی ہے ، فائرنگ کی آواز سن کر علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد موقعے پر پہنچ گئی اسی دوران اس کی بیوی نے تڑپ تڑپ کر موقعے پر دم توڑ دیا ، مقتولہ کے شوہر دلدار نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ ان کی 15 سال سے بھی زائد پرانی غیرت کے نام پر خاندانی دشمنی چل رہی ہے اس کی بیوی کا قتل بھی اسی کا شاخسانہ ہے ، دلدار نے دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ کرکے فرار ہونے والے چاروں ملزمان کو اس نے شناخت کر لیا ان میں حفیظ کلہوڑو ، رفیق کلہوڑو ، روشن کلہوڑو اور نذیر کلہوڑو اس کے گھر میں آئے تھے جبکہ اسے شبہ ہے کہ ان کے ساتھ مزید لوگ شامل ہوں گے جو گھر سے باہر گاڑی میں رک گئے ہونگے ، پولیس نے دلدار کے بیان پر مزکورہ چاروں ملزمان کے خلاف مزکورہ خاتون کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا ، مدعی نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ مزکورہ چاروں مبینہ ملزمان خیرپور میرس سے آئے تھے ، پولیس کا کہنا ہے کہ عین واقعے کے مدعی کا باتھ روم میں ہونا اور ملزمان کو شناخت کرنا کچھ مشکوک ہے ، مدعی بھی شک کے دائرے میں آتا ہے ، مقتولہ کی تدفین وغیرہ کے بعد انویسٹی گیشن پولیس ایک مرتبہ پھر مدعی ، علاقہ مکین اور مقتولہ کے دیگر رشتے داروں کے بیانات لے گی جس کے بعد حقیقی ملزمان کا تعین کیا جا سکے گا ۔

تازہ ترین