• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قوانین بنے 15 سال ہوگئے، رولز نہ بننے کے باعث نافذ نہ ہوسکے

لاہور (آصف محمود ) جرائم میں ملوث کم عمر بچوں کے لئےجووینائل جسٹس سسٹم کا قانون 2018میں قومی اسمبلی سے منظور ہونے کے تین سال بعد بھی صوبوں میں اس کے رولز عمل میں نہیں آسکے۔ 5 ہزار کمسن ملزم3 سال میں بھی جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ کے رولز نہ بننے کی سزا بھگت رہے ہیں ،پنجاب میں محکمہ داخلہ کے ذیلی ونگ پروبیشن اینڈ پیرول ڈیپارٹمنٹ نے دو ماہ قبل جووینائل جسٹس سسٹم کے قانون سے متعلقہ رولز تجویز کرکے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کو بھجوائے تھے لیکن تاحال کابینہ نے اس کی منظوری نہیں دی۔ پنجاب میں رولز نہ بننے کی وجہ سےصوبے میں جووینائل جسٹس کمیٹیاں نہیں بن سکیں جو کہ جووینائل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018کے سیکشن 10کی خلاف ورزی ہے۔ اس قانون کے تحت ایسے جرائم جن کی سزا 10سال تک ہو سکتی ہے، کے کیسز جووینائل جسٹس کمیٹیوں میں بھیجے جانے کی بجائے عدالتوں میں بھجوائے جا رہے ہیں جس سے پاکستان کی جیلوں میں 5ہزار جبکہ پنجاب کی 41جیلوں میں بند3 ہزار سے زائد کم عمر بچے متاثر ہو رہے ہیں۔

تازہ ترین