پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ رِنگ روڈ اور دیگر اسکینڈلز کی انکوائری کرنے کے لیے وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو گرفتاری کیا جائے، عمران خان اور عثمان بزدار کے ہوتے ہوئے سرکاری ریکارڈ ٹیمپر ہورہا ہے۔
مریم اورنگزیب نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے رنگ روڈ کی توسیع کا حکم دیا تالیاں بجوائیں اب کیا ہوا؟ عمران خان اور عثمان بزدار کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاسکتا؟ تین بار کا وزیراعظم گرفتار ہوسکتا ہے تو موجودہ وزیراعظم کیوں نہیں؟ عمران خان تمام ریکارڈ ٹمپرنگ کرکے ملک کو لوٹ رہے ہیں، سرکاری ریکارڈ ٹیمپر ہو کر بنی گالا ریگولرائز کیا گیا، عمران خان اور عثمان بزدار کو کیوں ہاتھ نہیں ڈالا جارہا۔
انہوں نے کہا کہ عید سے ایک دن پہلے وزیر اطلاعات کہتے ہیں شہبازشریف کو روکنے کی ہر کوشش کی جائے گی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ شہبازشریف کو روکنے کے لیے عید کے دن وزیراعظم میٹنگ کرتا ہے، عید کے دن پانچ دفاتر کھلوائے جاتے ہیں، عید کے دن شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈلوانے کیلئے سمری نکلوائی جاتی ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد آپ نے فرمائشی طور پر نیب سے خط منگوایا، چینی چوری ہوئی،کاغذات میں ٹیمپرنگ عمران خان کروا رہا ہے، یہ حکومت نہیں ہے، یہ دیہاڑی دار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزراء کہتے ہیں شہبازشریف کو اس لیے نہیں جانے دیا جا رہا کہ وہ ریکارڈ ٹیمپر کر سکتے ہیں، عدالتی آرڈر میں لکھا ہے کہ شہباز شریف نے کوئی کمیشن نہیں لیا، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہبازشریف کے خلاف کوئی شواہد نہیں ملے، فیصلے میں لکھا ہے کہ 110 گواہوں نے شہباز شریف کا نام نہیں لیا ہے ۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی ساری انکم اور اثاثے ایف بی آر میں ڈیکلیئر ہیں، نیب پراسیکیوٹر نے کہا شہبازشریف پر کوئی کرپشن کیس نہیں، ہائیکورٹ فیصلے میں واضح لکھا گیا ہے شہبازشریف پرکک بیک یا کرپشن کا کوئی الزام نہیں، شہبازشریف کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا، ان کا کرپشن کا بیانیہ پٹ چکا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کابینہ کے فیصلوں سے چینی آٹا اور دوائیاں چوری ہوئی ہیں، عمران خان کے فیصلوں کی وجہ سے سی پیک بند ہوا، اسکینڈل بنتے ہیں، وزیروں کو ہٹانے کا ڈرامہ ہوتا ہے، کسی کے خلاف کوئی ایکشن نہیں ہوتا، کرپشن کا شور بھی ڈالا جاتا ہے اوراے ٹی ایم مشینوں کی جیبیں بھی بھری جاتی ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیروں کے خلاف انکوائریاں کراؤ، استعفے لو اور ڈرامے کرو، یہ عمران خان کا وطیرہ ہے، جب وزراء کی جیبیں بھرجاتی ہیں تو ڈرامہ کرکے ان سے استعفی لیا جاتا ہے، استعفے لے کر قوم کو بے وقوف بنانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کے فیصلوں کی وجہ سے 50 لاکھ لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں، حکومت نے ڈھائی سال میں 14 ہزار ارب روپے کا قرضہ بڑھا دیا ہے، لنگر خانے کا افتتاح ہورہا ہے، دوست ممالک فطرے اور چندے دے رہے ہیں، اس وقت گھٹیا سوچ کے حکمران مسلط ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کرائے کے ترجمانوں سے جھوٹ بلوا کرجعلی کارروائیاں اجاگر کروائی جا رہی ہیں، آپ کس قسم کی کارکردگی اجاگر کرانا چاہتے ہیں، مہنگائی کی، زیادہ قرضے لینے کی، چینی آٹے اور ادویات میں کرپشن کی؟ عوام کو اب مزید بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا۔
مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ کنٹینر پر بھی کھڑے ہو کر الزام لگاؤ اور وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھ کرب ھی الزام لگاؤ، عمران خان کے فیصلوں سے 5 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں، عوام تاریخی منہگائی کا عذاب بھگت رہے ہیں، حکومتی نااہلی سے عوام آج پریشانی کا شکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہائیکورٹ نے توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔