برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اسحاق ڈار کے انٹرویو سے متعلق اس غلطی کو تسلیم کیا ہے کہ انتخابی نتائج کے بارے میں یورپی یونین کے سربراہ مائیکل گیلر کے انتخابات کو معتبر قرار نہ دینے کے تبصرہ کے حوالے سے وضاحت کردینی چاہیے تھی۔
بی بی سی نے اپنی وضاحت میں کہاکہ ای یو مانیٹرز کے چیف کے تبصرے کو بی بی سی سے منسوب سمجھا گیا، 2018ءانتخابات میں ای یو مانیٹرز نے مختلف جماعتوں کی بدسلوکی پر تحفظات ظاہر کیے تھے۔
وضاحت میں کہا گیا کہ بی بی سی کو واضح کرنا چاہیے تھا یہ تبصرہ چیف ای یو مانیٹر مائیکل گیلر کا تھااس کی رپورٹ نہیں تھی۔
بی بی سی نے کہاکہ مسٹرگیلر نے پاکستان میں انتخابی طریقہ کار پر تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا، جائزہ لینے کے بعد مسٹرگیلر نے کہا تھا کہ 2013 ء کے انتخابات 2018 ء سے بہتر تھے۔
مسٹر گیلر نے یہ بھی کہا تھا کہ ان الیکشن میں ایسے امیدوار لائے گئے جنہیں الیکٹیبلز کہا جاتا ہے۔
ای یو مانیٹرز نے اکتوبر 2018 ء کی حتمی رپورٹ میں 466 پولنگ اسٹیشنز پر الیکشن کو شفاف قرار دیا تھا، ووٹوں کی گنتی، ترسیل اور ڈیٹا تیاری میں شفافیت کے فقدان کا ذکر بھی کیا تھاجبکہ پاکستان میں آئندہ انتخابات کیلئے متعدد سفارشات بھی پیش کی تھیں۔