وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ نواز شریف پاکستان آئیں یہاں کی جیلوں میں ان کی جان محفوظ ہوگی۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق عوان نے کہا کہ بجٹ کی تیاری جاری ہے، بجٹ میں عوامی اور فلاحی منصوبوں کو ترجیح دی جا رہی ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار روزانہ کی بنیاد پر بجٹ تجاویز دے رہے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ احساس پروگرام جیسے دیگر منصوبے عوامی ریلیف کے لیے بڑی اہمیت کے حامل ہیں، بجٹ عوامی نمائندوں کی امیدوں پر پورا اترے گا۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ تمام ممبران کو بااختیار بنائے ہوئے ہیں، شہری اور دیہی علاقوں میں ترقی کا فرق دور کررہے ہیں جبکہ پنجاب حکومت نے تنخواہوں میں 25 فیصد ریلیف دیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جماعت کے اندرکوئی بھی شخص اختلاف کا حق رکھتا ہے، پارٹی کے اندر کے اختلافات کو جمہوری انداز میں ختم کیا جاتا ہے، پاکستان تحریک انصاف ایک خاندان کی طرح ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی ترین گروپ کے وفد نے کل وزیراعلی پرمکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے لیکن ڈیڈ لائن یا دوسرا بیانیہ کل کی ملاقات میں نہیں تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ کل ایک ممبر کے تحفظات سُنے تھے، جہانگیر خان ترین صاحب کو اس کی وضاحت کرنی چاہیے تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی نے سوالیہ انداز میں کہا کہ نواز شریف علاج کے لیے لندن گئے ہیں یا کاروباری امور نمٹانے کے لیے؟ نواز شریف بیٹےکےدفتر میں علاج کی غرض سے گئے تھے کیا؟
اُنہوں نے کہا کہ ہمیں کیا پتا کہ بیٹے کے دفتر میں جانے والے افراد لین دین کے چکر میں گئے تھے، لین دین کے معاملہ ہیں تو آپ خود ان کا سامنا کریں۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو جس طرح بھی دیکھ لیں، نتیجہ صفر ہے، کچھ لوگوں نے چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش کی۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ شاہی خاندان صرف درباری اراکین اسمبلی کے کام کرتا تھا، نواز شریف نے خود انکشاف کر دیا کہ لندن میں بھی لوگوں کے پیسے دینے ہیں۔