وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو نے الزام لگایا ہے کہ انڈس ریور سسٹم اتھارٹی( ارسا) سندھ کے حصے کا پانی نہیں دے رہا ہے۔
ایک بیان میں اسماعیل راہو نے کہاکہ سندھ میں شدید خشک سالی ہوچکی ہے، وفاق کو سندھ کے ساتھ اس ظلم کاحساب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی دشمنی پر سندھ کی زراعت تباہ ہو رہی ہے، کاشتکاروں کو نئی فصل لگانے کے لیے پانی نہیں مل رہا ہے۔
وزیر زراعت سندھ نے مزید کہا کہ پنجاب فقط 8 فیصد کم پانی لے رہا ہے جبکہ سندھ کو 46 فیصد کم پانی دیا جارہا ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ لوئر سندھ کے تمام اضلاع شدید قحط سالی کا شکار ہیں، اس وقت سندھ کے تینوں بیراجوں کی حالت بہت ہی گمبھیر ہے۔
اسماعیل راہو نے یہ بھی کہا کہ گڈو بیراج کو 12 ہزار 6 سو کیوسک پانی ملنا چاہیے، جسے فقط 6 ہزار 632 کیوسک مل رہا ہے، اسے 47 اعشاریہ 4 فیصد پانی کم دیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سکھر بیراج کو 43 ہزار 100 کیوسک پانی ملنا چاہیے، لیکن اسے فقط 27 ہزار 339 کیوسک پانی دستیاب ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کوٹری بیراج کی کینالز کو 21 ہزار 700 کیوسک پانی ملنا چاہیے، اُسے فقط 7 ہزار 555 کیوسک پانی دیا جارہا ہے، اس بیراج پر بدترین صورتحال ہے، یہاں قلت 65 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
اُن کا کہنا تھاکہ اب تک سندھ میں کہیں بھی دھان کی فصل نہیں لگائی جاسکی ہے، صوبے میں باغات، سبزیوں، گنے اور کپاس کی فصل ختم ہونے لگی ہے۔
اسماعیل راہو نے کہاکہ اب بھی اگر پانی دیا گیا تو فصلوں کو مزید نقصان پہنچے گا، ارسال کی جانب سے پانی نہ دینے پر کپاس کی فصل کم کاشت ہوئی ہے۔