وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر 5 لاکھ ویکسین لگیں گی تو صورتحال قدرے بہتر ہوگی۔
میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ دیگر ممالک کے مقابلے میں ہمارے ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس وقت ملک میں زیادہ تر کورونا کی برطانوی قسم کا سامنا ہے، ابھی تک جتنی ٹیسٹنگ ہوئی، ان میں کورونا کی بھارتی قسم نظر نہیں آئی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کورونا کی صورتحال بہتر ہورہی ہے جبکہ سندھ خصوصاً کراچی میں کورونا صورتحال بہتر نہیں ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اب تک ملک بھر میں 50 لاکھ ویکسین لگ چکی ہیں، مزید تیزی کی ضرورت ہے، اس وقت ہم روزانہ دو لاکھ کورونا کی ڈوز لگارہے ہیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے یہ بھی کہا کہ اگر روزانہ 5 لاکھ ویکسین لگیں گی تو صورتحال قدرے بہتر ہوگی، ایسٹرازینیکا مستند ویکسین ہے، نتائج اچھے ملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایسٹرازینیکا کے استعمال سے جن افراد میں پھٹکیاں بنیں، ان کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ کین سائنو ویکسین پاکستان میں جلد بننا شروع ہوجائے گی اور لاکھوں ڈوز میسر ہوں گی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ عام طور پر بڑے وبائی امراض کی 4 یا 5 لہریں آتی ہیں، کورونا کی کئی اشکال ہیں اس لیے پیچیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے بڑے شہروں کی ایک چوتھائی آبادی ویکسی نیٹڈ ہوگی تو میرے خیال میں وبا قابو میں آنا شروع ہوجائے گی۔