کراچی (نیوز ڈیسک/اسٹاف رپورٹر) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ قراردادوں سے فلسطین اور کشمیر آزاد نہیں ہوں گے، اسرائیل کو تسلیم کرنیوالے ممالک اپنا فیصلہ واپس لیں،غزہ کی بحالی کیلئے عالمی فنڈ قائم کیا جائے، القدس کی آزادی تک صیہونیوں سے جنگ جاری رہے گی۔ حماس کے سربراہ وسابق وزیراعظم فلسطین اسماعیل ہانیہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے پاکستانوں کو سلام فخر پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج میں اس عظیم الشان ”فلسطین مارچ“ کے انعقاد کے موقع پر اسلامیان پاکستان، اہل کراچی اور جماعت اسلامی کے قائدین اور کارکنوں کو خراج تحسین پیش کرتاہوں اور اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کرنے، مسجد اقصیٰ پر گولہ باری کرنے، اسرائیلی دہشت گردی وجارحیت اور مظلوم ونہتے مسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھانے کے خلاف آواز اٹھانے پر اظہار تشکر کرتا ہوں۔ ہمیں امید ہے کہ پاکستان حکومتی سطح پر مسئلہ فلسطین کے موقف کو آگے بڑھاتا رہے گا۔ پاکستان، حق کے ساتھ ہے، فلسطین کے ساتھ ہے۔ وہ شارع فیصل پر جماعت اسلامی کے عظیم الشان اور تاریخی ”فلسطین مارچ“ کے شرکا سے خطاب کررہے تھے۔ مارچ سے امیرجماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی،امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، اقلیتی برادری کے رہنما یونس سوہن ایڈوکیٹ، شیعہ علماء کونسل کے علامہ غلام محمد کراروی، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ صادق جعفری، کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی ایڈوکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ آج عظیم الشان اورتاریخی ”فلسطین مارچ“ کے لاکھوں شرکاء کا مطالبہ ہے کہ عالم اسلام کے تمام ممالک ملکر ایک مشترکہ فوج قبلہ اول کی حفاظت کیلئے فلسطین میں داخل کریں۔ ہم عہد کرتے ہیں کہ جب تک زندہ ہیں قبلہ اول مسجد اقصیٰ اور پاکستان کی شہ رگ کشمیر کی آزادی کی جنگ جاری رکھیں گے۔ 30مئی کو پشاور میں عظیم الشان ”القدس ملین مارچ“ منعقد کیا جائے گا۔ سراج الحق نے کہا کہ اگر آج ملک میں کوئی غیرت مند حکمران ہوتا تو اسرائیل اور بھارت کے خلاف دو ٹو ک اور جرات مندانہ موقف اختیار کرتے ہوئے ناجائز ریاست اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا واضح اعلان کرتا، حکومت بھارت سے خفیہ مذاکرات کررہی ہے، اگر حکمرانوں نے کشمیر پر کوئی سودے بازی کی تو اسلام آباد میں ان کا گھیراؤ کریں گے، ہم فلسطینی قیادت کو پیغام دے رہے ہیں کہ ان کے شہداء کے خون کا بدلہ لیں گے، کیا ہی اچھا ہوتا کہ ہمارے حکمران بھی ہمارے ساتھ شریک ہوتے، ہم نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے رابطہ کیا اور کہا کہ عالم اسلام کے ملکوں کا اجلاس بلایا جائے OIC کی سطح پر اورعالمی سطح پر امت کے اتحاد کا پیغام دیں اور اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کریں۔ OICنے جو قرارداد مذمت پاس کی ہے اس سے فلسطین آزاد نہیں ہوسکتا۔ مذمتی قراردادیں اور بیانات سے نہیں جہاد کا راستہ اختیار کرنے سے فلسطین اور قبلہ اول آزاد ہوگا۔ فتح و نصرت اور سرخ روئی صرف جہاد کے راستے سے ہی حاصل ہوسکتی ہے۔ اسرائیل سے لڑائی صرف عربوں سے نہیں پورے عالم اسلام کی لڑائی ہے اور ہم اس میں شریک رہیں گے۔ امریکہ برطانیہ سے امن کی بھیک مانگنا بے غیرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج عظیم الشان لبیک یا اقصیٰ مارچ میں کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن، ان کی پوری ٹیم اور اہل کراچی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ نبی کریمﷺ نے مسجد اقصیٰ کی بڑی فضیلت بیان کی ہے یہ ہمارے ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے۔پوری امت مسجد اقصیٰ قبلہ اول کی بے حرمتی کسی صورت قبول نہیں کرسکتی۔ آج کے مارچ سے عالمی سطح پر ایک مثبت پیغام گیاہے،آج دنیا بھر میں اورپوری امت القدس سے آزادی تک یہودیوں سے جنگ جاری رکھنے کا اعلان کرتی ہے۔ ہم نے اسرائیل کی بمباری کے دوران فلسطین کے خالد مشعل اور اسماعیل ہانیہ رابطہ کیا ان کے جذبوں اور حوصلوں کو بلند پایا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے حکمرانوں کو اہل فلسطین کی جدوجہد سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔بیت المقدس ایک رو زضرور اسرائیل سے آزاد ہوگا اور اسرائیل قبرستان بنے گا۔ حماس کے سربراہ وسابق وزیر اعظم فلسطین اسماعیل ہانیہ نے فلسطین مارچ کے شرکاء سے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسلمان بھائیوں اور بہنوں اور پاکستانی عوام اور اپنے فلسطینی بھائیوں کی اور بیت المقدس اور اس کے گرد و نواح کی نصرت و تائید کرنے والے مسلمان بھائیوں میں آپ سب کو فلسطین کی مبارک سر زمین سے اس کے سرحدی جوانوں اور ان کی جرات مندانہ مدافعت کی طرف سے سلام فخر پیش کرتاہوں، جن کے ہراول دستے میں شہید عزالدین قسام ہے اور ان تمام جم غفیر کو سلام جو سر زمین پاکستان سے قوت، حق و آزادی کی صدا بلند کئے ہوئے ہیں اور بیت المقدس کی نصرت اور مسجد اقصی اور غزہ اور وہاں پر ہونے والے بابرکت جہاد کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں۔ میں آپ کے ساتھ یہ فتح و نصرت بانٹتا ہوں اور آپ ہمارے ساتھ اس فتح و کامرانی میں شریک و شامل ہیں اور میدان جنگ میں ہونے والی بڑی بڑی تبدیلیوں میں بھی جو کہ فلسطین کے اندر و باہر پیش آئی، آپ ہمارے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔محمد حسین محنتی نے کہا کہ آج اہل کراچی نے بھی ثابت کردیا ہے کہ ہم فلسطین کے ساتھ ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو جہاد کے لئے فلسطین جانے کے لئے بھی تیار ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج فلسطین مارچ کے لاکھوں شرکاء اعلان کرتے ہیں کہ اسرائیل کو تسلیم اور کشمیر کا سودا نہیں کرنے دیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ حماس کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جائے،قبلہ اول کی آزادی کے لئے حکمران عالمی سطح پر اقدامات کریں۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ اہل کراچی نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ یہ عالم اسلام امت مسلمہ کے ساتھ ہے اور اس کا دل پوری امت کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہم موم بتی نہیں خون کے چراغ جلانے والے لوگ ہیں اور فلسطینی مسلمانوں کی جدوجہد میں ان کی ہر ممکن مدد اور حمایت کریں گے۔ نعیم قریشی ایڈوکیٹ نے کہا کہ آزادی قبلہ اول کی جدوجہد میں وکلاء بھی ساتھ ہیں۔ غلام محمد کراروی نے کہا کہ اہل فلسطین خود کو تنہا نہ سمجھیں،پوری امت ان کے ساتھ ہے۔وحدت المسلمین کے رہنما علامہ صادق جعفرانی نے کہاکہ ہم اپنی پوری قیادت کی طرف سے اہل فلسطین کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں جو کوئی بھی یہ جدوجہد کرے گا ہم ان کا ساتھ دیں گے۔