• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائیکورٹ، توشہ خانہ کے تحائف کی مخصوص لوگوں کو نیلامی غیر آئینی قرار

لاہور ( نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کے تحائف کی خفیہ نیلامی کو غیر آئینی قرار دے دیا۔ عدالت نے تحائف فروخت کرنے کیلئے حکومت کو نئے رولز بنانے کی ہدایت کر دی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے سخت ریمارکس دیئے اور کہا کہ تحائف کی نیلامی کا طریقہ واضح طور پر آئین کی دفعہ 25 کی خلاف ورزی ہے۔ چیف جسٹس قاسم خان نے سماعت کے دوران کئی سوالات بھی اٹھائے۔ سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا نیلامی کے اس عمل کو آئین سپورٹ کرتا ہے ؟ کیا اس میں پیپرا رولز پر عمل ہو جاتا ہے ؟ کیا پالیسی بنیادی حقوق اور پیپرا رولز کے خلاف جا سکتی ہے ؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیا کہ نیلامی کے لیے اشتہار دیا گیا یا نہیں، یا صرف افسران کو خطوط لکھے گئے، یہ تحائف صرف بیوروکریٹس کو دیئے جا رہے ہیں، کیا باقی یہاں کیڑے مکوڑے رہتے ہیں؟۔ جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ دو ریاستوں کی اہم شخصیات کے مابین گفٹ دیئے جاتے ہیں تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہ شخصیات کا نہیں بلکہ ریاست کا ریاست کو گفٹ ہوتا ہے، افسوس اس بات پر کہ کروڑوں کی چیز کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کر دی جاتی ہے۔ بعدازاں عدالت نے نیلامی روکنے کے لئے دائر کی گئی درخواست پر اٹارنی جنرل آف پاکستان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 دسمبر تک جواب طلب کرلیا،عدالت نے عدنان پراچہ ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی جس میں توشہ خانے کے اشیا کی خفیہ نیلامی کو چیلنج کیا گیا، درخواست گذار نے موقف اپنایا کہ صدرمملکت، وزیراعظم، وزراءاوراعلی حکام کو سرکاری دوروں پر ملنے والے تحائف توشہ خانہ جمع ہوتے ہیں توشہ خانہ کے سرکاری تحائف کوقانونی جواز کے بغیر خفیہ نیلام کیا جارہا ہے خفیہ نیلامی میں شمولیت کےلئے عوام الناس کی بجائے صرف سرکاری افسروں کو خطوط لکھے گئے ہیں عدالت پچیس نومبرکوہونے والی خفیہ نیلامی کوروکنے کاحکم دے۔

تازہ ترین