• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طویل مدتی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے ملک پیچھے گیا: عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب تک طویل مدتی منصوبہ بندی نہ ہو ہم ترقی نہیں کرسکتے، ہر شعبے میں طویل مدتی منصوبہ بندی کی کمی تھی، 1985 کے بعد ملک پیچھے جانا شروع ہوا کیونکہ طویل مدتی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے ملک پیچھے گیا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گرین یورو بانڈ کے لیے واپڈا اور چیئرمین واپڈا کی ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔ 

عمران خان نے کہا کہ ہم پراجیکٹس شروع بھی کردیتے ہیں لیکن تکمیل میں تاخیر ہوتی ہے، پاکستان میں دس سالوں میں دس نئے ڈیمز بن رہے ہیں، ان ڈیمز سے انوائرنمنٹ فرینڈلی بجلی بنے گی، ان ڈیمز سے دس ہزار میگا واٹ کلین انرجی ملے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پانچ سالوں میں ایک ارب درخت لگائے جبکہ 2023 تک ملک میں دس ارب درخت لگائیں گے، ہم شہروں میں بھی درخت لگا رہے ہیں جبکہ شجر کاری سے سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔

اُنہوں نے کہا کہ ہم لانگ ٹرم پالیسی پر ابھی سے عمل درآمد کر رہے ہیں، 15 نئے نیشنل پارکس بنا رہے ہیں جبکہ بنجر زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے سیلابی پانی استعمال کریں گے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ پورے ملک میں یکساں نظام تعلیم لارہے ہیں، آبادی کے لحاظ سے ملک میں ڈاکٹر، نرسز اور میڈیکل اسٹاف بہت کم ہے، یہ ہیلتھ کارڈ نہیں ہیلتھ سسٹم ہے، ہیلتھ کارڈ سے دیہات کے لوگ کہیں بھی علاج کراسکیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہیلتھ سسٹم سے پورےملک میں پرائیویٹ اسپتالوں کی تعداد بڑھ جائے گی، ہیلتھ سسٹم سے پورے ملک میں پرائیویٹ اور ہم اب ویلتھ کریشین کی طرف جارہے ہیں۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں بنڈل آئی لینڈ اور لاہور میں راوی ریور پراجیکٹ شروع کررہے ہیں جبکہ صنعتوں کو سب سے زیادہ رعایت دے رہےہیں۔

تازہ ترین