وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے رمضان اور عید کے حکومتی فیصلوں کو مشکل قرار دے دیا اور کہا کہ اس سال کے آخر تک 7 کروڑ لوگوں کی ویکسینیشن ہدف ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران اسد عمر نے کہا کہ رمضان اور عید کے لئے جو فیصلے کیے وہ حکومت کے مشکل فیصلے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا مثبت کی شرح 10سے 11فیصد تک پہنچ گئی تھی، بروقت فیصلے سے وبا کا پھیلاؤ نا صرف تھم گیا بلکہ بتدریج کم ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ بروقت فیصلوں کا اچھا اثر ہوا، صورتحال بہتر ہورہی ہے، ہماری مثبت شرح 10سے11 فیصدپہنچ گئی تھی جو کل 4 فیصد سے زیادہ رہی۔
اُن کا کہنا تھاکہ کورونا وبا کے پھیلاؤمیں کمی آرہی ہے، اس وبا سے نکلنے کا طریقہ ویکسینیشن ہی ہے۔
اسد عمر نے یہ بھی کہا کہ اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق 70 لاکھ سے زائد افراد کی ویکسینیشن ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں وبا کے پھیلاؤ کی شرح 4 فیصد جبکہ سندھ میں یہ شرح زیادہ ہے، وہاں احتیاط کی ضرورت ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں پڑوسی ممالک جیسی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑا، جن ممالک میں بہت زیادہ ویکسینیشن ہوچکی ہے وہاں کورونا کی شرح نیچے آگئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس سال کے آخر تک 7 کروڑ لوگوں کی ویکسینیشن ہدف ہے، چاہتے ہیں بقر عید سے پہلے اتنی ویکسینیشن ہوجائے کہ زیادہ پابندی نہ لگانی پڑے۔
اسد عمر نے کہاکہ صوبوں میں ویکسینیشن مراکز میں اضافہ کیا ہے، پرسوں 3 لاکھ 83 ہزار افراد کو ویکسین لگائی، ہمیں ابھی ویکسینیشن کی استعداد بڑھانی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جون اور جولائی کے مہینے میں 1 کروڑ سے زیادہ ویکسین آئےگی، ویکسین خریدنے کی ذمےداری وفاق اٹھا چکا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈیا نے ویکسین لگانے کیلئے موثر آگاہی پیدا کی ہے، وفاق 18سال سے زائد افراد کیلئے مفت ویکسینیشن فراہم کرےگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ کل میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ اور پرسوں بزنس کمیونٹی اور تجارتی اداروں کے ساتھ اجلاس کریں گے۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ ہم چاہتے ہیں کاروبار چلے، زندگی رواں دواں ہو، کورونا کے باعث نافذ بندشیں بتدریج ختم کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اسی ہفتے علما کرام سے ملاقات کریں گے اور علما کے ذریعے ویکسین لگوانے کا پیغام پہنچائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ صوبوں کو کہہ دیا ہے کہ وہ 10 جون تک اساتذہ کی ویکسینیشن مکمل کریں۔