پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے چیف جسٹس مظہرعالم میانخیل اور جسٹس محمددائودخان پرمشتمل دورکنی بنچ نے نواب آف دیر کی جائیدادکی حدودکےتعین کے لئے دائرتوہین عدالت کی درخواست پر ڈی سی دیربالاکوعدالت میں پیش ہونے کے احکامات جاری کردئیے جبکہ صوبائی حکومت کوہدایت کی ہے کہ وہ اس حوالے سے کیس میں سرکار کی پیروی کے لئے پیش ہو۔ دورکنی بنچ نے نواب آف دیر کی نواسی زہرہ فلک اوردلشادبیگم کی جانب سے دائرتوہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی تو خالد محمود ٗ ضیاء الرحمن تاجک اورجہانزیب ایڈوکیٹس نے عدالت کو بتایا کہ پشاورہائی کورٹ نے نواب آف دیر کی جانب سے سرکاری طورپر متعین کردہ جائیداد کی حدودمعلوم کرنے کاحکم دیاتھاتاہم دیربالا کی ضلعی انتظامیہ نے تاحال جواب پیش نہیں کیاہے جبکہ دیرپائین کی ضلعی انتظامیہ نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کی ہے جس کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ دیربالاکاکوئی اہلکار ابھی تک عدالت میں پیش نہیں ہوا جس پرفاضل بنچ نے عدالت میں موجود ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل عمرفاروق آدم کو ہدایت کی کہ وہ سرکارکی جانب سے اس کیس کی پیروی کریں اورضلعی انتظامیہ دیربالاسے جواب مانگ لیاجبکہ متعلقہ ڈی سی کوعدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ۔