راولپنڈی (نمائندہ جنگ) حکومت نے بدعنوانی کے الزامات میں ملوث ملزمان کو جلد ازجلد کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے کئی ماہ قبل ملک بھر میں نئی احتساب عدالتوں کے قیام کی منظوری دی تھی اور اس سلسلے میں راولپنڈی میں بھی ایک نئی عدالت کے قیام کا فیصلہ ہوا تھا۔ راولپنڈی میں پہلے سے تین عدالتیں کام کر رہی تھیں جن کے پاس زیرسماعت ریفرنسز کی تعداد تقریباً پندرہ ہے جو تمام کے تمام کئی برس پرانے ہیں۔ رواں برس نیب کی طرف سے بدعنوانی کا صرف ایک ریفرنس سابق ایس پی حسیب شاہ کیخلاف دائر کیا گیا ہے، راولپنڈی میں چوتھی عدالت کے قیام کے بعد کئی ماہ قبل عملہ بھرتی ہوگیا، دیگر لوازمات پورے کر لئے گئے لیکن تاحال جج کی تعیناتی نہیں ہو سکی۔ عدالت نمبر تین کے جج طارق زرغام 29اپریل کو تین سالہ معیاد پوری ہونے پر عہدہ چھوڑ چکے ہیں، عدالت نمبر ایک کے جج پرویز اسماعیل جوئیہ پانچ روز بعد دس جون کو ریٹائر ہو جائیں گے اور عدالت نمبر دو کے جج چوہدری انوار احمد خان بھی اگلے ماہ دس جولائی کو تین سالہ معیاد مکمل ہونے پر عہدہ چھوڑ دیں گے۔