• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سمیت ایشیا بھر میں گوار کی پھلی کی کاشت زمانہ قدیم سے کی جا رہی ہے جس کی کاشت اور استعمال سے بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں۔

پاکستان سمیت ایشائی ممالک خصوصاً بھارت، بنگلہ دیش میں گوار  کی پھلی کو بڑے شوق سے کھایا جاتا ہے، فصلوں کی کاشت کے ماہرین کے مطابق گوار پھلی کی کاشت کے لیے زیادہ محنت درکار نہیں ہوتی اور یہی وجہ ہے کہ اس پھلی کی مارکیٹ میں بہتات نظر آ تی ہے، فائبر سے بھرپور یہ سبزی صحت کے لیے نہایت مفید ثابت ہوتی ہے۔

غذائی ماہرین کے مطابق پھلیاں انسانی صحت کے لیے ناگزیر ہیں، پھلیاں اور ہرے رنگ کی تمام سبزیاں انسانی صحت اور معدے سے جڑی تمام شکایتوں کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

گوار کی پھلی کا بطور سبزی یا اس کا چاولوں میں استعمال کرنا انسانوں کے لیے صحت مند غذا ثابت ہوتا ہے، گرمیوں  کے دوران جب کچھ سمجھ میں نہ آئے تو گوار  کی پھلی کا آپشن بہترین ہے ۔

گوار پھلی کی سبزی انسانی خطرناک بیماریوں مثلاً شریانوں کے تنگ ہو جانے،  دل کی متعدد شکایتوں اور شوگر کے مریضوں کے لیے بہترین غذا قرار دی جاتی ہے۔

گوار کی پھلی کی فصل کو بطور زمین کی کھاد، زمین کی ذرخیزی بڑھانے اور جانوروں کے چارے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

گوار پھلی کا استعمال 

گوار پھلی کا استعمال متعدد طریقوں سے کیا جاتا ہے۔

اسے عام روایتی طریقوں سے سبزی بنا کر یا گوشت کے ساتھ پکا کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

گوار کی پھلی کے استعمال سے قبل اسے ابال کر  پانی نکال لیا جاتا ہے تاکہ اس پھلی کی سختی اور تیکھے ذائقے میں کمی لائی جا سکے۔


تازہ ترین