اقتصادی سروے رپورٹ میں ملک زرعی شعبے میں ہونے والی گروتھ کو حوصلہ افزا قرار دیا گیا ہے۔ تاہم مجموعی قرضے جی ڈی پی کا 79 اعشاریہ7 فیصد ہوگئے ہیں۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے اقتصادی سروے رپورٹ پیش کی، جس کے مطابق زرعی شعبے میں 2 اعشاریہ 77 فیصد کی شرح نمو رہی جبکہ ٹارگٹ 2اعشاریہ 8فیصد کا تھا۔
اقتصادی سروے رپورٹ میں بتایا گیا کہ اہم فیصلوں کی پیداوار 4 اعشاریہ 65 فیصد رہی جبکہ بڑی صنعتوں کی شرح نمو 8 اعشاریہ 99 فیصد رہی۔
سروے رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5اعشاریہ 1فیصد کمی ہوئی تھی، کورونا وائرس کے باعث مالیاتی سیکٹر کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق جولائی سے اپریل کے دوران ٹیکس کی وصولیوں میں 14اعشاریہ 4 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جولائی سے مارچ کے دوران نان ٹیکس ریونیو میں 7اعشاریہ3 فیصد کمی آئی۔
رپورٹ کے مطابق مارچ تک مجموعی قرض 38 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیا جبکہ رواں مالی سال 9 ماہ میں قرضوں میں 1607 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق مارچ 2021 تک مقامی قرض 25 ہزار 552 ارب روپے اور بیرونی قرضہ 12 ہزار 454 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ مجموعی قرضے جی ڈی پی کے 79 اعشاریہ7 فیصد ہوگئے ہیں۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال 9 ماہ میں 2104 ارب روپے سود کی مد میں واپس کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی قرض پر سود کی مد میں 1934 ارب روپے جبکہ بیرونی قرض پر سود کی مد میں 170 ارب روپے واپس کیے گئے۔