اسلام آباد (ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ اگر عوام کی جیب خالی ہے تو پھر بجٹ کے تمام اعدادوشمار جعلی ہیں‘غریب آدمی غربت اور مفلسی کی چکی میں پس گیا ہے لیکن حکومت کی طرف سے اچھے بجٹ کا ڈھنڈورا پیٹا جارہاہے‘اگر ترقی آئی ہے تو وہ بنی گالا کے محلات اور امیروں کی ترقی ہےجبکہ سینیٹ میں قائد حزب اختلاف یوسف رضاگیلانی کا کہنا ہے کہ سیاسی استحکام نہیں ہو گا تو معاشی استحکام نہیں آئے گا،شرح نمو سے متعلق آئی ایم ایف، اسٹیٹ بینک اور حکومت کے اعداد و شمار میں فرق ہے‘گردشی قرضہ کا بڑھتا بوجھ قومی خزانہ برداشت نہیں کر سکتا، حکومت کو اداروں کی ری سٹرکچرنگ پر بہت پہلے کام کرنا چاہیے تھا، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سے متعلق عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔ پیر کو ایوان زیریں میں بجٹ پر عام بحث کا آغاز کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکہ ریاست مدینہ کی مثال دینے والے کاش یتیم و بیوہ مظلوم کا ہاتھ تھام لیتے‘ اگر اس بجٹ میں ترقی اور خوشحالی آئی ہے تو وہ ترقی کس کی ہے، کیا وہ ترقی بنی گالہ کے محلات کی ہے، کیا وہ ترقی امیروں اور حواریوں کی ہے، عوام غربت، بیروزگاری اور مفلسی میں جھلس گئے ہیں اور ان کو ایک وقت کی روٹی نصیب نہیں ہے۔ادھر سینیٹ میں بجٹ پر بحث کے دوران سید یوسف رضاگیلانی نے ککہاکہ بجٹ سے چند رو ز پہلے جی ڈی پی میں اضافہ سمجھ سے بالاتر ہے‘ حکومت جنوبی پنجاب صوبے سے متعلق اپنا وعدہ پورا کرے، ہم نے جنوبی پنجاب صوبے کا مطالبہ کیا تھا، جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کا نہیں۔