وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ایوان میں لڑائی علی گوہر بلوچ کے نعروں کے بعد شروع ہوئی۔
پارلیمنٹ میں آج کے ہنگامہ خیز اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ کے رکن نے تمام پارلیمانی اقدار کو بالائے پشت ڈال کر گالیاں دیں۔
انہوں نے کہا کہ علی گوہر بلوچ کے نعروں کے بعد ہمارے نوجوان ایم این اے بھی جذباتی ہوگئے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ جذباتی ہونے پر ایک دوسرے پر بجٹ کی کتابیں پھینکنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی بجٹ پر تقریر کے دوران گزشتہ روز کی طرح ایک بار پھر ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آئی ۔
حکومت اور اپوزیشن آپس میں الجھ گئے، گالم گلوچ ہوئی اور دوسرے پر بجٹ دستاویز بھی اچھالی گئی۔
اجلاس کےد وران کئی بار ایوان اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بے بس ہوگئے، انہیں اجلاس ملتوی بھی کرنا پڑا۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علی نواز اعوان نے اپنے رویے کی غلطی تسلیم کرلی ہے۔
جیونیوز سے گفتگو میں علی نواز اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ میں میری طرف سے جو کچھ ہوا وہ اچھا نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ غلط بات کسی کی بھی ہو وہ غلط ہی ہوتی ہے، اپوزیشن کی طرف سے دھکم پیل کی گئی اور ہمیں گالیاں دی گئیں۔