وفاقی وزیر حماد اظہر نے قومی اسمبلی میں جیسے ہی تقریر شروع کی مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ایوان سے چلے گئے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر حماد اظہر نے دونوں رہنماؤں کو اپنی تقریر سننے کا چیلنج دے دیا اور کہا کہ سینے پر لگے کرپشن کے داغ منہ ٹیڑھا کر کے انگریزی بولنے سے نہیں دھلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے کبھی کاروبار نہیں کیا وہ بتا رہے ہیں کہ معیشت کیسے چلانی ہے، ہمیں لوگوں نے منتخب کیا ہے، ہم 10 اور 20 فیصد کی بنیاد پر یہاں نہیں آئے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں آج نابالغ لیکچر ملا، سابق وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ آپ کو جوتا ماروں گا اور آج تک معافی نہیں مانگی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی ڈیسک سے جتنی بری آوازیں آتی ہیں، وہ گلی کوچوں میں نہیں سنیں، پنجاب کا کلچر گالی دینا نہیں ہے۔
حماد اظہر نے کہا کہ 4 فیصد گروتھ پر انہیں بہت تکلیف ہو رہی تھی، میں نے ڈیٹا نکالا، پیپلز پارٹی دور کے 5 سال میں ایک بھی سال ایسا نہیں تھا جس میں 1 فیصد گروتھ حاصل کر لیتے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ پڑھ کر مجھے بتائیں کون سے ٹیکس آزاد کشمیر میں ہم نے لگائے ہیں، پیپلز پارٹی کے دور میں مہنگائی کی شرح زیادہ رہی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے علاقوں میں کتے کاٹنے سے کوئی بیماری نہیں پھیلی، پیپلز پارٹی آئی ایم ایف کے پاس سب سے زیادہ گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ لائف ٹائم اور ٹیوب ویل صارفین کے لیے الگ سلیب ہے، پاکستان کے بجلی کے ٹیرف میں دونوں سلیب کے سب سے کم ریٹ ہیں۔
حماد اظہر کا مزید کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی امریکا کو کہتی تھی کہ ڈرون مارتے جاؤ، لوگ مرتے ہیں تو ہم مذمت کرتے جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ بلاول بھٹو زرداری عوام کی بات انگلش میں اور امریکا کو اڈے نہ دینے کی بات اردو میں کرتے ہیں۔