پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ایک بار پھر اپنی والد محترمہ بینظیر بھٹو یاد آگئیں اور انہوں نے اپنی والدہ کی ایک بات کو دہرادیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو بھی کہا کرتی تھیں کہ ہمیں یا تو قتل کیا جاتا ہے یا پھر ہماری کردار کشی کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں کہتے، مسائل ہر صوبے میں ہوتے ہیں ان کو صرف سندھ یاد آتا ہے۔
پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ میں نے ہر صوبےکے بارے میں بات کی ہے پورے پاکستان کے بارے میں بات کی، پیپلز پارٹی کی کردار کشی کی جاتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سندھ میں ہم ویکسین بناتے بھی ہیں لگاتے بھی ہیں، محترمہ بینظیر بھی کہا کرتی تھیں کہ ہمیں قتل کیا جاتا ہے یا ہماری کردارکشی کی جاتی ہے۔
بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ جب آپ کو فزیکل ختم نہیں کیا جاسکتا تو پھر پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، ہمارے صوبے میں غربت زیادہ ہے لیکن سب سے زیادہ غربت کم بھی ہمارے صوبے میں ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کے اندر تمام جماعتیں ظلم کو روکنا چاہتی ہیں، ہم تمام اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ میں مل کر حکومتی عزائم کو ناکام بنائیں گے۔
پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ آزاد کشمیرمیں انرجی منصوبوں، ووٹرلسٹوں سےنام نکالنے اور پولنگ اسٹیشنز میلوں دور پھینکنے پر تحفظات ہیں۔
اُن کا کہنا تھاکہ آزاد کشمیر حکومت اور الیکشن کمیشن پر اس قسم کے الزامات نہیں آنے چاہئیں۔