• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ اسمبلی میں بجٹ پر بحث، غیرپارلیمانی الفاظ کا استعمال، اپوزیشن کا احتجاج، اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی میں پیر کو مالی سال 2021-22 ءکے صوبائی بجٹ پر تیسرے روز بھی بحث جاری رہی جس میں حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے متعدد ارکان نے حصہ لیا اور ایک دوسرے پر تنقید کی ، نصرت سحر عباسی کا مائیک بند کرنے پر اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کا گھیرائو کیا ، اسپیکر نے ان کی ایک نہ سنی اور ہدایت کی کہ آپ لیڈر شپ کو نام لیکر نشانہ نہ بنائیں، پی ٹی آئی کی رکن دعابھٹونے کہا کہ اسپیکرہمارے ساتھ زیادتی کرتے ہیں بات نہیں کرنے دیتے ،پیپلز پارٹی کے فقیر شیر محمد بابلانی نے اپنی تقریر میں کہا کہ سندھ پاکستان کا حصہ ہے مگر افسو س کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سندھ میں نہ گیس ہے اور نہ پانی ہے،انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسلام کوٹ کی ہر یونین کونسل میں ہائی اسکول دیا جائے، جی ڈی اے کے رکن ڈاکٹر رفیق بھانبھن نے کہا کہ میں بجٹ پر کیا بات کروں سندھ میں کتوں کی ویکسین تک دستیاب نہیں ہے ،انہوں نے کہا کہ عوامی حکومت کو تیرہ سال ہوگئے ہیں مگرمیرے گائوں میں پرائمری اسکول بند پڑا ہے۔یہ جمہوری ڈکٹیٹر شپ کی معمولی مثال ہے، تحریک انصاف کی رکن اسمبلی ادیبہ حسن نے کہا کہ ہر آر او پلانٹ پر بی بی کے نام کی پلیٹ لگی ہے لیکن کوئی آر او پلانٹ نہیں چل رہا،سندھ حکومت نے عوام کے مسائل کے حل پر کوئی توجہ نہیں دی جس کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی کی خاتون رکن سعدیہ جاوید نے کہا کہ ہم پانی کے غیر قانونی کنکشن ختم کررہے ہیں، جی ڈی اے کی رکن نصرت سحر عباسی نے کہا کہ سندھ کے اسکولوں میں معصوم بچیوں کے ساتھ زیادتیاں ہوتی رہیں مگر بلاول لکھتے رہے سندھ ترقی کی راہ پرگامزن ہے ، پیپلز پارٹی کو سب اچھا نظر آتا ہے ، این آئی سی وی ڈی میں کرپشن عروج پر ہے، پبلک سروس کمیشن میں نوکریاں بیچی گئیں،اسپییکر نے نصرت سحر عباسی کی تقریر کا وقت ختم ہونے پر انہیں مزید بات کرنے سے روک دیا اوران کا مائیک بند کردیا جس پرنصرت سحر عباسی اور اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا، اسپیکر نے نصرت سحرعباسی کو متنبہ کیا کہ اگرآپ بلاوجہ تنقید کرینگی تو کارروائی سے حذف کردینگے، دعا بھٹو کی تقریر کے دوران اراکین اسمبلی کا ایک دوسرے کے لئے غیر پارلیمانی الفاظ کا آزادانہ استعمال کیا، بعد میں اسپیکر نے دعا بھٹو کا مائیک بند کردیا اور دعا بھٹو نے پی پی ارکان کے لئے جو الفاظ استعمال کئے تھے اسپیکر نے انہیں کارروائی سے حذف کرادیا، پیپلز پارٹی کی شرمیلا فاروقی ،تحریک انصاف کے رکن رابستان خان ،پیپلز پارٹی کے رکن پیر مجیب الحق نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا،بعدازاں اسپیکر نے ایوان کی کارروائی منگل کی دوپہر بارہ بجے تک ملتوی کردی۔

تازہ ترین