• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اویس ٹپی کو زرداری کیلئے 14شوگر ملوں پر قبضے میں مدد کی، عزیر بلوچ

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ عزیر بلوچ کے اقبالی بیان میں چونکا دینے والے مزید انکشافات سامنے آگئے ۔ عذیر بلوچ نے سابق صدر آصف زرداری،اویس مظفر ٹپی ، شرجیل میمن اور قادر پٹیل و دیگر کے بھی راز کھول دئیے۔ 

عذیر بلوچ نے ایرانی خفیہ ایجنسی کو پاکستان کی حساس معلومات دینے کا بھی اعتراف کرلیا ہے۔ جوڈیشل کمپلکس میں قائم انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت میں جمع کرائے جانے والے لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کے اقبالی بیان میں مزید سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں ۔ 

عزیر بلوچ نے اپنے اقبالی بیان میں بتایا ہے کہ اویس مظفر ٹپی کو آصف زرداری کےلئے 14شوگر ملوں پر قبضے میں مدد کی جو کہ کم پیسے دیکر خریدیں گئیں ، میں نے آصف زرداری کے کہنے پر اپنے گروہ کے15سے 20لڑکے بلاول ہاؤس بھیجے ، لڑکوں نے بلاول ہاؤس کے گردونواح میں 30سے40بنگلے اور فلیٹ زبردستی خالی کرائے،

ان بنگلوں اور فلیٹس خریدنے کےلئے آصف زرادری نے انتہائی کم قیمت ادا کی ، فریال تالپور اور آصف زرداری نے میرے خلاف مقدمات اور ہیڈ منی ختم کرائی،فریال تالپور نے قادر پٹیل اور یوسف بلوچ کے ذریعے مجھے اپنے گھر بلایا۔

فریال تالپور نے اسلحہ گولہ بارود چھپانے اورمالی معاملات شرجیل میمن اور نثار مورائی کو دینے کا کہا، لیاری کے معاملات قادرپٹیل اور یوسف بلوچ کودینے کا کہا،حالات خراب ہونے پر فریال تالپور نے ملک سے باہر جانے کا کہا، ایرانی خفیہ ایجنسی کا نمائندہ حاجی ناصر جوکہ پاکستان میں کاروباری شخصیت بن کر آتا جاتا رہتا ہے سے رابطہ کیا۔

حاجی ناصر کے ساتھ ایران گیا اور اس نے ایرانی خفیہ ایجنسی کے افسران سے ملاقات کرائی،ایرانی خفیہ ایجنسی نے میری حفاظت کی ضمانت دی اور بدلے میں مجھ سے معلومات دینے کا مطالبہ کیا جس پر میں راضی ہوگیا، ایرانی انٹیلی جنس کو میں نے کراچی میں آرمڈ فورسز کے اعلی افسران اور اہم تنصیبات کے نام بتائے،ایران کو کراچی کے حساس اداروں کے اعلی افسران کے نام اور رہائش گاہوں کی معلومات بھی دیں۔

کراچی میں قائم حساس اداروں کے دفاتر اور تنصیبات کے نقشے دئیے اور تصاویر دینے کا وعدہ کیا،اہم تنصیبات کے داخلی و خارجی راستوں کی نشاندہی کرائی اور سیکیورٹی پر مامور لوگوں کی تعداد ، رہائش اورآمدو رفت کابھی بتایا،کراچی اور کوئٹہ کی آرمی کی تنصیبات سے متعلق معلومات دینے کا وعدہ کیا۔ 

عزیر بلوچ نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ قادر پٹیل کی کہنے پر میں نے لوگوں کا قتل کیا اور قادر پٹیل کےلئے سرکاری زمنیوں پر قبضہ کیا ، سرکاری زمینوں میں مواچھ گوٹھ ، نادرن بائی پاس، ہاکس بے روڈ شامل ہے۔

اس بیان کے بعد مجھے خدشہ ہے کہ آصف زرداری اور جن لوگوں کا میں نے نام لیا وہ مجھے اور اہلخانہ کو جانی نقصان پہنچاسکتےہیں،عدالت نے آئندہ سماعت پر عزیر بلوچ کے 164 کے بیان پر متعلقہ مجسٹریٹ کو طلب کرلیا۔

تازہ ترین