لاہور کی عدالت نے نشہ آور دوائی رکھنے کے ملزم چینی شہری کو 2 لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے اس کی ضمانت منظور کرنے کا فیصلہ جاری کر دیا۔
جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے فیصلے میں کہا کہ کسی بھی غلطی کا مطلب یہ نہیں کہ جرم کا ارتکاب ہوا، بلکہ یہ ثابت کرنا ضروری ہے کہ کسی کی غلطی قانون کے مطابق قابل سزا ہے۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاکہ جو دوا برآمد ہوئی وہ ممنوعہ منشیات کی فہرست میں نہیں آتی، اگر اس دوا کو رکھنے کوجرم قرار دینا ہے تو اسے منشیات یا کنٹرولڈ ادویات میں شامل کرنا ہوگا۔
فیصلہ میں مزید کہا گیا کہ وفاقی حکومت چاہے تو ایسی ادویات کے لائسنس کے لیے رولز بنا سکتی ہے۔