حالیہ مہینوں میں کم از کم 7 افغان پائلٹ ہدف بناکر قتل کیے گئے ہیں۔ افغان پائلٹوں کی ٹارگٹ کلنگ عسکری برابری حاصل کرنے کی طالبان کی کوشش کی ایک کڑی ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق طالبان کی جانب سے زمینی حملے جاری ہیں لیکن اُن کے پاس فضائی طاقت نہیں ہے، اس لیے وہ افغان فضائیہ کو ناکارہ بنانا چاہتے ہیں۔
طالبان ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے افغان پائلٹوں کی ٹارگٹ کلنگ کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ افغان پائلٹوں کو قتل کرنے کی پالیسی اس لیے اپنائی گئی ہے کیونکہ وہ سب اپنے ہی لوگوں پر بمباری کرتے ہیں۔ افغان حکومت نے قتل ہونے والے پائلٹوں کی تعداد افشا نہیں کی۔
سینیئر افغان اہلکار کا کہنا ہے کہ طالبان کی ہٹ لسٹ میں سب سے اُوپر افغان پائلٹس ہیں کیونکہ امریکہ اور نیٹو کے تربیت یافتہ افغان جنگی پائلٹ ملک کا سب سے قینتی اثاثہ ہیں۔
امریکی و افغان حکام کے مطابق فضائی مشن کے مقابلے میں ان پائلٹوں کی زندگی ایئر بیس کے باہر زیادہ خطرے میں ہوتی ہے، اس ضمن میں افغان پائلٹس اور اُن کے اہل خانہ کی حفاظت کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔