پشاور(نیوز رپورٹر)خیبر پختونخوا بار کونسل نے خیبر پختونخوا بار کا سپریم کو رٹ کےلیے سند ھ سے جج کی نا مزد گی پر تحفظات کا اظہار کردیا ، خیبر پختونخوا بار کونسل نے جوڈیشل کمیشن کی جانب سے چیف جسٹس بلو چستا ن جمال خان مندو خیل کی سپریم کورٹ کے لیے نا مز د گیو ں کو سراہا ہے تاہم سندھ ہائیکورٹ کے چار سینئر ججز کو چھوڑ کر سینیارٹی لسٹ میں پانچویں نمبر کے جج کو سپریم کورٹ کے لیےنامز د گی پر اپنی تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے آئین سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے ، گزشتہ روز خیبر پختونخوا بار کونسل وائس چیئر مین نعیم الدین خان اور چیئرمین ایگزیکٹیو حاجی ظفر اقبال خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جوڈیشل کمیشن کی جانب سے چیف جسٹس بلو چستا ن جمال خان مندو خیل کی سپریم کورٹ کو رٹ کے لیے نا مز د گی ایک احسن اقدام ہے کیونکہ وہ اس کے لیے ایک مستحق جج ہیں۔ تاہم سندھ ہائیکورٹ کے چار سینئر ججز کو چھوڑ کر سینیارٹی لسٹ میں پانچویں نمبر کے جج کو سپریم کورٹ کے لیے نامز د گی پر اپنی تحفظات کا اظہار کیا ہے اور اسے آئین سپریم کورٹ کے الجہاد ٹرسٹ فیصلے کے خلاف قرار دیا او ر موقف اختیار کیا کہ اوٹ آف ٹرن نامز د گی سے آزادعدالیہ کے حوالے سے منفی تاثر پیدا ہو گا۔ بار کونسل کا کہنا ہے سپریم جوڈیشل کمیشن اوٹ آف ٹرن ایوالویشن کی تاریخ ایک بار پھر دہرائی جا رہی ہے کیونکہ اسی طرح کے آوٹ آف ٹرن ایوالویشن سابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ مرحوم وقار احمد سیٹھ کے کیس میں کی گئی تھی جس پر خیبر پختون خوا کے وکلاءنے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا اور ساتھ ہی شدید احتجاج کیا تھا۔