• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تخریب کاری یا حادثہ، داسو ڈیم، چینی انجینئرز کی بس نالے میں جاگری، دھماکا، 13 جاں بحق

اسلام آباد(ایجنسیاں)خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں داسو ہائیڈرو پاور پلانٹ کے قریب بس حادثے میں9چینی انجینئرز‘2ایف سی اہلکار اوردوعام شہری ہلاک جبکہ 27افرادزخمی ہوگئے جن میں زیادہ تر تعداد چینی شہریوں کی ہے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ برسین کے مقام پر شاہراہ قراقرم پر چلتی گاڑی میں صبح ساڑھے 7بجے پیش آیا ۔بس چینی انجینئرز‘ایف سی اہلکاروں اورمقامی مزدوروں سمیت تقریبا 40افرادکو لیکربرسین لیبر کیمپ سے داسوڈیم کے تعمیراتی مقام کی طرف جارہی تھی ۔ چین نے اس حادثے کواپنے شہریوں پر حملہ قرار دیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جبکہ پاکستان نے اس واقعے کو تکنیکی نقص کی وجہ سے گیس لیکج کے باعث دھماکہ قرار دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بدھ کی صبح چینی ورکرز کو لےجانے والی بس فنی خرابی کے نتیجے میں پہاڑی نالے میں جاگری جس کی وجہ سے گیس کے اخراج سے دھماکہ ہوا۔ اس ضمن میں مزید تحقیقات جاری ہیں۔بیان کے مطابق چینی ورکرز اور ان کے ہمراہ پاکستانی عملہ ایک جاری منصوبے کے تعمیراتی مقام کی طرف جارہے تھے۔ ترجمان نے کہا کہ امدادی کارروائیوں میں سہولت کاری اور اشتراک عمل کے لئے وزارت خارجہ چینی سفارت خانے کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ پاکستان چینی باشندوں، منصوبوں اور پاکستان میں قائم اداروں کے تحفظ اور سلامتی کو بے حد اہمیت دیتا ہے۔دوسری جانب چینی دفتر خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے دھماکے کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی اور چین میں پاکستان کے اندر مختلف پراجیکٹ پر کام کرنے والے چینی کارکناں کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔چینی ترجمان نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ملک میں چینی شہریوں، تنظیموں اور منصوبوں کی حفاظت کے لیے مجرمان کو سخت سے سخت سزا دیں۔ادھرایک بیان میں پاکستان میں قائم چینی سفارت خانے نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرین اور زخمیوں سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ اس معاملے سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ اپنی پوری کوشش کریں گے ۔ بیان میں کہا گیا کہ پاکستانی حکام واقعے کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات کر رہے ہیں۔ بیان کے مطابق دھماکے کے بعد سفارتخانے نے فوری طور پر ہنگامی ردعمل کے منصوبے کو فعال کیا اور وزارت خارجہ ، وزارت داخلہ سمیت پاکستانی حکومت کے مختلف محکموں اور پاک فوج کے ساتھ رابطہ کیا اور ان سے ہر صورت میں بچائو اور طبی امداد کی سرگرمیاں شروع کرنے ، پاکستان میں چینی اداروں ، منصوبوں اور اہلکاروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی کوششوں میں اضافہ کرنے اور واقعے کی تحقیقات کر کے جلد از جلد حقائق معلوم کرنے کا مطالبہ کیا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاک فوج نے دھماکے کے فورا بعد امدادی سرگرمیاں شروع کرتے ہوئے زخمیوں کی منتقلی کیلئے ہیلی کاپٹرز روانہ کر دیے۔

تازہ ترین