• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان سفیر اور سفارتی عملہ واپس، سکیورٹی خدشات دور ہونے تک واپس بلایا گیا، افغان وزارت خارجہ، فیصلہ افسوسناک ہے،نظرثانی کریں، پاکستان

افغان سفیر اور سفارتی عملہ واپس


اسلام آباد(جنگ نیوز ، خبرایجنسیاں) افغان سفیر اور سفارتی عملہ واپس، افغان وزارت خارجہ کاکہناہےکہ سفیر اور سفارتی عملہ سیکورٹی خدشات دور ہونے تک واپس بلایا گیا ہےایک وفد جلد پاکستان کادورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لے گاجس پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےکہاہےکہ فیصلہ افسوسناک ، نظر ثانی کریں،عجلت میں سفیر کی طلبی پر تشویش ، چاہتے ہیں نجیب اللہ اسلام آباد میں رہ کر تحقیقات میں تعاون کریں ، سفارتی عملے کی سیکورٹی بڑھا دی۔

وزیر داخلہ شیخ رشید کاکہناہےکہ سلسلہ مبینہ اغوا کا مقدمہ درج ہوچکاحقائق جلد سامنے آئینگے،وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں سرحدی صورتحال کا جائزہ اورمبینہ اغوا ء پر پیش رفت سے آگاہ کیاگیا ،ادھر سیکریٹری خارجہ کی افغان سفیر سے ملاقات ہوئی جسمیں تحقیقات میں تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی،دوسری جانب کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے باہراحتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔

تفصیلات کےمطابق افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں افغان سفیر اور دیگر سفارتی عملے کو کابل واپس بلالیا ہے،افغان وزارت خارجہ کے مطابق افغان صدر نےاسلام آبادسے افغان سفیراور سفارتی عملے کو واپس بلایا ہے۔

افغان وزارت خارجہ نے بتایا کہ افغان سفارت کاروں کے سیکورٹی تحفظات دور ہونے تک عملےکوواپس بلایا جبکہ افغانستان کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرکے معاملے کا جائزہ لے گا۔افغان حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی کے اغواکاروں کو گرفتار کر کے مقدمہ چلایا جائے۔ 

ادھرترجمان دفتر خارجہ عبدالحفیظ چوہدری نے افغان حکومت کے اپنے سفیر اور سفارتی عملےکو واپس بلانےکے فیصلے کوبدقسمتی اور افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ افغان سفیر کی بیٹی کےاسلام آبادمیں مبینہ اغواکی تحقیقات جاری ہیں، وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر معاملےکی تحقیقات اعلیٰ سطح پر ہو رہی ہیں۔

افغان سفیر، ان کے خاندان اور دیگر سفارتی عملے کی سیکورٹی بڑھادی ہے، سیکرٹری خارجہ نے افغان سفیر سے ملاقات بھی کی اور افغان سفیر کو معاملے پر حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا، سیکرٹری خارجہ نے افغان سفیرکو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے،ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان حکومت سے فیصلے پر نظر ثانی کی امید رکھتا ہے۔ 

ادھروزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغان حکومت کی جانب سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کی خبر سن کر تعجب ہوا، وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا اور تحقیقات جاری ہیں، ہم ان سے تعاون کی توقع کر رہے تھے لیکن اب افغان سفیر کی اچانک طلبی پر تشویش ہے، جذبات میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہیے، امید ہے کہ افغان حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے گی۔

انہوں نےکہاکہ ہم قانون کے پابند ہیں ہم ان کے ساتھ مکمل تعاون کرنا چاہیں گے، ہم ہرگز کسی سفارتکار کے ساتھ ایسا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، افغان سفیر کو دفتر خارجہ بلا کر پوری تسلی دی گئی اور ان کے اہل خانہ کی سکیورٹی بھی بڑھا دی گئی ، وزیراعظم عمران خان اور میں نے انہیں پوری یقین دہانی کرائی ہے کہ ہم مکمل تعاون کریں گے۔

عجلت میں افغان سفیر کی طلبی پر ہمیں تشویش ہے، جس عجلت میں وہ جا رہے ہیں اس سے بہت سے سوالیہ نشان اٹھتے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ افغان سفیر یہاں رہیں اور تحقیقات میں تعاون کریں تاکہ ہم بات کی تہہ تک پہنچیں ۔وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سلسلہ علی خیل کے مبینہ اغواء کا مقدمہ درج ہوچکا، حقائق جلد سامنے آئینگے۔ 

دوسری جانب افغان سفیر کی بیٹی کا مبینہ اغوا، سفیر کی واپسی اور قومی معاملات کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بنی گالہ میں اجلاس ہوا جس میں تحقیقات مکمل ہونے سے قبل ہی افغان سفیر کی واپسی کے اعلان کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں سرحدی صورتحال ،داخلی سکیورٹی سمیت اہم امور زیر غور آئے۔

اس موقع پر وزیراعظم کو افغان سفیر کی بیٹی کی مبینہ اغواء،تحقیقات میں پیش رفت سے آگاہ کیا گیا جبکہ تحقیقات میں سیف سٹی سے حاصل اہم فوٹیج، موبائل ڈیٹا، ملزمان کی گرفتاری سے متعلق بھی وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا گیا۔

وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اسلام آباد محفوظ ترین دارالحکومت ہے،ڈپلومیٹس کی سیکورٹی تسلی بخش ہے،اجلاس میں اہم وفاقی وزراء، سیکورٹی حکام نے شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس آج پھر بلائے جانے کا امکان ہے جس میں داخلی وبیرونی چیلنجز،ملکی سیکورٹی اورقومی سلامتی کے امور پرغور کیا جائیگا اورحکمت عملی طے کی جائے گی۔

علاوہ ازیں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغواء کیخلاف کابل میں پاکستانی سفارتخانے کے سامنےاحتجاجی مظاہرہ کیاگیا، مظاہرین نے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔

تازہ ترین