• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کا شکار شخص چلتا پھرتا بم، ویکسی نیشن کون سے حقوق متاثر کررہی ہے، ہائیکورٹ

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس آغا فیصل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کورونا وائرس جبری ویکسی نیشن کیخلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار پر 25ہزار روقے جرمانہ بھی عائد کردیا، سہیل حمید ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت پر جسٹس شفیع محمد صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ کورونا وائرس کا شکار شخص چلتا پھرتا بم ہے، حکومت کو صرف آپ کی صحت کی فکر نہیں، آپ کے ساتھ دیگر کی بھی صحت کا معاملہ ہے، جسٹس محمد شفیع صدیقی نے ریمارکس دیئے کورونا کا شکار ایک شخص دو سو لوگوں کو بیمار کرے گا یہ ایک خطرناک وبا بتائی جا رہی ہے یہ بتائیں جبری ویکسی نیشن آپ کے کون سے حقوق کو متاثر کر رہی ہے؟ یہ بتائیں، جبری ویکسی نیشن کا نوٹیفکیشن کہاں ہے؟ درخواست گزار سہیل حمید ایڈوکیٹ نے دائر درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ قانون سازی کے بغیر لوگوں کو کورونا ویکسی نیشن کے لیئے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ آئین کے مطابق قانون سازی کے بغیر عوام انتظامی احکامات ماننے کے پابند نہیں، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے انتظامی اختیارات آئین کے پابند ہیں، کورونا ویکسی نیشن کے بغیر سفری پابندی غیر آئینی ہے، حکومت کو قانون سازی اور عوام کی عزت نفس کا خیال رکھنے کا حکم دیا جائے، درخواست میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں، وزات قانون، وزارت صحت اور وزات داخلہ کو فریق بنایا گیا تھا۔

تازہ ترین