• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب کے 46؍ فیصد شہری صوبائی حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن

کراچی (نیوز ڈیسک) انسٹیٹیوٹ فار پبلک اوپینئن ریسرچ کے تازہ ترین سروے میں پنجاب کے 46 فیصد شہریوں نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی کارکردگی کو خراب قرار دیا ہے جبکہ 32فیصد نے کارکردگی پر اطمینان کا اظہا ر کیا ہے، کارکردگی پر عدم اطمینان کے باجود صوبے کے 52 فیصد شہری حکومت کے پانچ سال مکمل کرنے کےحامی ہیں ۔ انسٹیٹیوٹ فار پبلک اوپینین ریسرچ نے یہ سروے پنجاب کے 36 اضلاع سے شماریاتی طور پر منتخب 7 ہزار سےزائد افراد سے کیا ۔ یہ سروے 11جون سے 19جون 2021 کے درمیان کیا گیا۔ سروے میں وزیر اعلی عثمان بزدار کی صوبائی حکومت کی کارکردگی سے 46 فیصد افراد نالاں نظر آئے جبکہ 32 فیصد نے کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا، 20 فیصد نے کارکردگی پر درمیانہ موقف اختیار کیا اور نہ اسے برا نہ اچھا کہا۔جبکہ 2 فیصد نے اس پر کوئی رائے دینے سے گریز کیا۔ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کو مدنظر رکھ کر حکومت کے پانچ سال مکمل کرنے کا سوال کیا گیا تو اس کے جواب میں 52 فیصد نے معاشی صورتحال پر منفی رائے رکھنے کے باوجود حکومت کے پانچ سال مکمل کرنے کی حمایت کی جبکہ 43 فیصد نے فوراًنئے انتخابات کروانے پر زور دیا، 5 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔سروے میں بیشتر افراد نے مہنگائی کو ملک کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیا۔ 49 فیصد شہریوں نے مہنگائی اور قیمتوں میں اضافے کو ملک کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیا جبکہ 19 فیصد نے بیروزگاری ، 13 فیصد نے غربت، 9 فیصد نے کرپشن جبکہ 3 فیصد نے سیاسی عدم استحکام کو ملک کا اہم مسئلہ قرار دیا۔ 2 فیصد نے تعلیمی نظام ،ایک فیصد نے خراب معیشت، ایک فیصد نے حکومت کی ریاستی امور سے ناواقفیت ، ایک فیصد نے امن و امان کی صورتحال ،جبکہ ایک فیصد نے صاف پانی کی عدم دستیابی کو ملک کے اہم مسائل کہ فہرست میں شمار کیا۔ سروے میں 57 فیصد شہریوں نے اس خیال کا بھی اظہار کیا کے ملک غلط سمت میں جارہا ہے جبکہ 38 فیصد نے اس کے برعکس رائے دی اور ملکی سمت کو درست کہا، 5 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔ سروے میں پی ڈی ایم کی قیادت کو پنجاب کے 64 فیصد شہریوں نے پارلیمنٹ کے اندر رہتے ہوئے حکومت کیخلاف احتجاج کرنے کا مشورہ دیا جبکہ 13فیصد نے جلسوں اور ہڑتالوں کے ذریعے احتجاج کی حمایت کی ۔23 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا ۔ سروے میں 61 فیصد افراد نے پاکستان مسلم لیگ ن کو مفاہمتی بیانیے کے ذریعے تمام اداروں سے بات چیت کرنے کا مشورہ دیا جبکہ 16 فیصد نے اسٹیبلشمنٹ کی سیاست میں مداخلت کے بیانیے پر مضبوط پوزیشن لینے کا کہا ، 23؍ فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

تازہ ترین