• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس ترقی یافتہ دور میں سائنس داں انوکھی چیزیں تیار کرنے میں سرگرداں ہیں۔ حال ہی میں اس ضمن میں زیر آب تیرتے ہوئے جاسوسی کرنے والا ڈرون تیار کیا ہے ۔یہ ڈرون بیجنگ کی روبوٹ بننے والی کمپنی نے تیار کیا ہے ۔یہ دیکھنے میں عام سی مچھلی کی طر ح لگتا ہے ۔کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون نہ صرف دیکھنے میں مچھلی جیسا ہے بلکہ اس کے تیرنے کا انداز بھی بالکل مچھلی کی طرح ہے۔ 

اس ’’آبدوز ڈرون‘‘ کی آنکھوں میں جاسوس کیمرے نصب ہیں جو سمندر کے اندر بہت دور تک دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اس کی کھال میں کئی طرح کے سینسرز بھی نصب کیے گئے ہیں جو اسے سمندری پانی کے درجۂ حرارت سمیت دوسری مختلف خصوصیات سے مسلسل باخبر رکھتے ہیں۔ یہ آبدوز ڈرون ایک مرتبہ چارج ہونے کے بعد مسلسل آٹھ گھنٹے تک پانی میں تیز سکتا ہے ۔

بویا گونگداؤ روبوٹکس کے مطابق اسے بحری علوم اور سمندری زندگی پر تحقیق کرنے والوں کےلیے بنایا گیا ہے، تاہم ضرورت پڑنے پر اس سے سمندر کی خفیہ نگرانی کا کام بھی لیا جاسکتا ہے اور مستقبل میں یہ کار آمدثابت ہوگا ۔

تازہ ترین
تازہ ترین