کراچی (ٹی وی رپورٹ)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دو برسوں میں بھارت کا بیانیہ پٹ گیا ان کا بیانیہ یہ تھا کہ پانچ اگست کے اقدامات سے خوشحالی آئے گی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا،دو برسوں میں مقبوضہ کشمیر کی معیشت کو چھ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ایک انٹرویو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہندوستان نے یہ چیز اجاگر کرنے کی کوشش کی کہ یہ اُن کا اندرونی معاملہ ہے جسے عالمی کمیونٹی نے تسلیم نہیں کیا 2019 کے بعد تین مرتبہ یہ سلامتی کونسل میں زیر بحث آچکا ہے ہیومن رائٹس، یورپین پارلیمنٹ میں بھی زیر بحث آچکا ہے۔جو ہماری خواہش اور کشمیر چاہتے ہیں کہ جس انداز میں انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے عالمی سطح پر اتنی شدت سے آواز سنائی نہیں دی جو لوگوں نے توقع کی یقیناً مصلحتیں آڑے آجاتی ہیں لیکن ان دو برسوں میں بھارت کا بیانیہ پٹ گیا ان کا بیانیہ یہ تھا کہ پانچ اگست کے اقدامات سے خوشحالی آئے گی لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا بلکہ ان دو برسوں میں کشمیر کی معیشت کو چھ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ دلی میں مقبوضہ کشمیر کی قیادت گئی انہوں نے کہا آپ اپنے اقدامات پر نظر ثانی کیجئے نریندر مودی کو کہنا پڑا میں اعتراف کرتا ہوں اس وقت کشمیریوں کے دل سے بھی دور ہیں اور دلی سے بھی دور ہیں۔