کراچی (ٹی وی رپورٹ)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور نواز شریف کی سوچ بالکل ایک جیسی ہے، ن لیگ کے اندر دو بیانیے ممکن ہی نہیں ہیں، ن لیگ کا بیانیہ ملکی ترقی کا ہے اور وہی رہے گا.
رانا تنویر کی رائے سن لی ہے ان کی رائے کا احترام کرتا ہوں اس پر عمل بھی کروں گا،شہباز شریف یہ نہیں کہا کہ 2018ء کے انتخابات کمزور حکمت عملی کی وجہ سے ہارے۔وہ جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔
پروگرام میں سابق سفیر ملیحہ لودھی، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمٰن شامی بھی شریک تھے۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کو کراچی کا ایڈمنسٹریٹر لگانے کے خلاف ہوں، اپوزیشن جماعتیں اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں.
کراچی میں ایسا ایڈمنسٹریٹر آنا چاہئے جس پر ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی بھی متفق ہوں، پیپلز پارٹی کو بلدیاتی انتخابات سے نہیں بھاگنا چاہئے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ افغانستان میں زمینی حقائق تیزرفتاری سے بدل رہے ہیں،طالبان نے کابل پر بزور طاقت قبضہ کیا تو عالمی برادری اسے تسلیم نہیں کرے گی۔
انڈیا نے کابل کے ساتھ مل کر کوشش کی کہ سلامتی کونسل میں پاکستان کا موقف پیش نہیں کیا جاسکے۔مجیب الرحمٰن شامی نے کہا کہ حکومت کے صحافتی آزادی سے متعلق دعوے کھوکھلے ہیں، پی ٹی آئی حکومت میں میڈیا کا معاشی قتل کیا گیا۔
میڈیا پرسنز پر حملے کرنے والے پکڑے نہیں جاتے تو پھر حکومت ہی کٹہرے میں کھڑی ہوگی۔سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ن لیگ میں کوئی مخالفت نہیں سب کی اپنی اپنی رائے ہے، رانا تنویر نے کہا ٹی وی پر یہ بات نہیں کرنی چاہئے تھی میں بھی ان سے یہی کہوں گا۔
رانا تنویر کی رائے سن لی ہے ان کی رائے کا احترام کرتا ہوں اس پر عمل بھی کروں گا،شہباز شریف کے انٹرویو پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں ہم ان کا جواب دے رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف یہ نہیں کہا کہ 2018ء کے انتخابات کمزور حکمت عملی کی وجہ سے ہارے، شہباز شریف نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں ہماری حکمت عملی مختلف ہوتی تو نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیراعظم بن سکتے تھے۔
میرا موقف ہے کہ ہم اپنی کارکردگی کی بنیاد پر الیکشن میں گئے لیکن الیکشن چوری کرلیا گیا، شہباز شریف پارٹی صدر ہیں ان کی کوئی حکمت عملی تھی تو مجھے علم نہیں ہے، شہباز شریف سے ضرور اس حکمت عملی کے بارے میں پوچھوں گا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شہباز شریف وہ حکمت عملی بیان کردیتے تو مجھے آسانی ہوجاتی، ٹی وی پر سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہئے کہ اس سے کوئی ابہام پیدا نہ ہو۔
رانا تنویر پارٹی میں مجھ سے سینئر ہیں مجھے کچھ بھی کہہ سکتے ہیں، ن لیگ کے اندر دو بیانیے ممکن ہی نہیں ہیں، اس ملک میں آئین توڑا جاتا ہے ہم سب نے اس کا دفاع کرنا ہے، میں آئین کا دفاع نہیں کروں تو اپنے حلف سے وفادار نہیں ہوں۔ شاہد خاقا ن عباسی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور نواز شریف کی سوچ بالکل ایک جیسی ہے۔
شہباز شریف نے نواز شریف کے پاؤں پکڑنے کی بات محاورتاً کہی تھی، سیاست میں مفاہمت اور مزاحمت نہیں اصول ہوتے ہیں، ن لیگ کا بیانیہ ملکی ترقی کا ہے اور وہی رہے گا۔